دنیا
Time 16 نومبر ، 2019

مودی سرکار کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرنیوالی عالمی تنظیم کیلئے بھارت میں کام کرنا دشوار

فوٹو: فائل

مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دنیا کو دکھانے سے روکنے کے لیے مودی سرکار نے ایک اور بھونڈی کوشش کرتے ہوئے بین الاقوامی تنظیم کے دفاتر پر چھاپے مارنا شروع کر دیئے۔

دنیا کو بھارت کا مکروہ چہرہ دکھانے والی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے نئی دہلی اور بنگلور میں واقع دفاتر پر چھاپے مارے گئے اور عملے کو ہراساں کیا گیا۔

بھارتی سی بی آئی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق چھاپے وزارت داخلہ کی جانب سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کی شکایت کے بعد مارے گئے تاہم بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کارروائی میں کوئی شواہد بھی ہاتھ لگے یا نہیں۔

برطانوی غیر سرکاری تنظیم نے بیان میں ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل بین الاقوامی قوانین کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھاتی رہے گی۔

مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال

بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت نے 5 اگست کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر اور لداخ کو زبردستی بھارتی یونین میں شامل کر لیا تھا۔

بھارت نے اپنے اس اقدام کے خلاف کشمیریوں کے مظاہروں سے بچنے کے لیے 5 اگست کو ہی مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا جسے 100 سے زائد روز ہو چکے ہیں۔

پاکستان، چین اور ترکی سمیت کئی بین الاقوامی تنظیموں (اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل) نے بھارتی اقدام کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی اس حوالے ہنگامی اجلاس ہوا تھا جس میں بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فی الفور روکنے اور کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :