پاکستان
Time 02 دسمبر ، 2019

نقیب کے والد سے کیا گیا وعدہ پورا کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے نقیب اللہ محسود کے والد کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے— فوٹو: فائل/ آئی ایس پی آر

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے نقیب اللہ محسود کے والد کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نقیب اللہ محسود کے والد محمد خان کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے مرحول کے بلند درجات اور ان کے جنت میں اعلیٰ مقام کیلئے بھی دعا کی۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ فراہمی انصاف کا جو وعدہ ان سے کیا گیا تھا اسے پورا کرنے کی کوششیں جاری رہیں گی۔

خاندانی ذرائع کے مطابق نقیب اللہ محسود کے والد محمد خان کینسرکے عارضے میں مبتلا تھے اور کچھ عرصہ سے راولپنڈی کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نقیب اللہ محسود کے قتل کے بعد ان کے والد سے ملاقات بھی کی تھی۔

نقیب اللہ قتل کیس— کب کیا ہوا؟

13 جنوری 2018 کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نوجوان نقیب اللہ محسود کو دیگر 3 افراد کے ہمراہ دہشت گرد قرار دے کر مقابلے میں مار دیا تھا۔

بعدازاں 27 سالہ نوجوان نقیب محسود کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کی تصاویر اور فنکارانہ مصروفیات کے باعث سوشل میڈیا پر خوب لے دے ہوئی اور پاکستانی میڈیا نے بھی اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملے پر آواز اٹھائی اور وزیر داخلہ سندھ کو انکوائری کا حکم دیا۔

تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے ابتدائی رپورٹ میں راؤ انوار کو معطل کرنے کی سفارش کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا، جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے اس معاملے پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت جاری ہے۔

راؤ انوار نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں خود کو سرنڈر کردیا تھا جس کے بعد انہیں کراچی منتقل کیا جاچکا ہے۔

مزید خبریں :