قوم کے محسنوں کے ساتھ یہ سلوک کیوں؟

قوم کے محسنوں کے ساتھ یہ سلوک کیوں؟— فوٹو فائل

قوم کی بیٹی تانیہ ایدروس کی تقریر جاری تھی لیکن اس تقریر کی تمام باتیں میں گزشتہ چند ماہ سے ایک معروف اینکر جو انجینئر بھی ہیں، سن رہا تھا۔

اُنہوں نے ملک میں جدید ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن کے لیے کافی ہوم ورک کیا اور وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سے ملاقات میں پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن کے اپنے منصوبے پر عملدرآمد کے لیے قائل بھی کر لیا تھا جب کہ ہائی کورٹ میں بھی ان کی جانب سے پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کو قانونی چھتری فراہم کرنے کے لیے درخواست دائر ہے جس پر کارروائی بھی شروع ہو چکی ہے۔

بہرحال قوم کی بیٹی تانیہ ایدروس نے گوگل کی بہترین ملازمت کو خیرباد کہتے ہوئے اپنے ملک کے لیے اپنی خدمات پیش کردی ہیں، اب وہ ڈیجیٹل پاکستان وژن کی سربراہی کرتے ہوئے پاکستان کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کرانے میں اپنا کردار ادا کریں گی لیکن قوم کے ان فرزندوں کا کیا بنا جو ماضی میں اپنا مستقبل داؤ پر لگاتے ہوئے حکومت وقت کے اعلیٰ ترین عہدیداروں کے کہنے پر پاکستان آئے اور خدمات بھی انجام دیں لیکن پھر حکومت تبدیل ہوئی اور پاکستان کے ان بیٹوں پر کرپشن اور اختیارات کے غلط الزامات عائد کرتے ہوئے نیب اور اینٹی کرپشن کے کیسز بنائے گئے۔

ان کی باہر ملنے والی تنخواہوں کے برابر پاکستانی روپے میں ملنے والی تنخواہوں کو اسکینڈل کے طور پر ظاہر کیا گیا اور انہیں بےعزت کر کے پہلے ملازمت سے برخاست کیا گیا اور پھر ملک بدر کیا گیا۔

آج جس طرح تانیہ ایدروس کو پاکستان کی محسن قرار دے کر ان کی پبلسٹی کی جارہی ہے یہی کچھ ماضی میں بھی ہو چکا ہے۔

باہر ملنے والی تنخواہوں کے برابر پاکستانی روپے میں ملنے والی تنخواہوں کو اسکینڈل کے طور پر ظاہر کیا گیا

ماضی میں پاکستان کے جن فرزندوں کے ساتھ حکومتِ وقت کے خاتمے کے ساتھ ہی سوتیلا سلوک روا رکھا گیا اور انتقامی کارروائیاں کی گئیں ان کی کچھ تفصیلات بھی قارئین کے لیے پیشِ خدمت ہیں تاکہ ہم سب مل کر تانیہ ایدروس کے بہتر اور محفوظ مستقبل کے لیے دعا کر سکیں۔

سب سے پہلے گزشتہ دور حکومت کی ذہین ترین شخصیت ڈاکٹر عمر سیف کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے، ڈاکٹر سیف نے پہلے کیمبرج یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ اور پھر میساچوسٹ انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں پوسٹ ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کررکھی ہے جبکہ تانیہ ایدروس نے بھی اسی ادارے سے صرف ایم بی اے کیا ہے۔

ڈاکٹر عمر سیف کو شہباز شریف نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا چیئرمین تعینات کیا۔ ڈاکٹر سیف نے 300 کے قریب ٹیکنالوجی منصوبے مکمل کئے اور پنجاب میں یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی قائم کی اور اس کے پہلے وائس چانسلر بھی مقرر ہوئے۔

ڈاکٹر سیف کی قابلیت اور کام کو دنیا بھر میں سراہا گیا اور انہیں ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے ینگ گلوبل لیڈر ایوارڈ، گوگل فیکلٹی ریسرچ ایوارڈ، حکومت پاکستان کی جانب سے ستارۂ امتیاز، جبکہ ایم آئی ٹی کی جانب سے ڈاکٹر سیف کا نام 35 عالمی موجد کی فہرست میں شامل کیا گیا اور مسلسل چار سالوں تک ان کا نام500 مسلمان بااثر شخصیات کی فہرست میں بھی شامل ہوتا رہا۔

لیکن پھر کیا ہوا قوم کے اس فرزند کو ن لیگ کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی تمام عہدوں سے ہٹا دیا گیا اور اب وہ نیب کے کیسز بھگت رہے ہیں۔ اسی طرح امریکہ میں اپنی قابلیت کا لوہا منوانے والے قوم کے ایک اور فرزند پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر امریکہ کی ریاست ٹیکساس یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں یورولوجی ڈپارٹمنٹ کے چیئر مین کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

انہوں نے اپنی قابلیت کے بل بوتے پر عالمی سطح پر 29 ایوارڈز حاصل کیے، ان کے 40 سے زائد ریسرچ پیپرز عالمی جرنلز میں شائع بھی ہوئے، سابقہ ن لیگی حکومت میں ان کو پاکستان آنے کی دعوت دی گئی اور وہ مادر وطن کی خدمت کے لیے پاکستان آئے اورخدمات انجام دیں۔

انہیں تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ لیکن پھر حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی ان پر کرپشن کے الزامات عائد کیے گئے اور عہدے سے برخاست کردیا گیا جو پاکستان اور ڈاکٹر صاحب کی جگ ہنسائی کا سبب بھی بنا۔

پھر جنرل مشرف کے دور میں نادرا کے چیئرمین تعینات ہونے والے طارق ملک جو ہارورڈ یونیورسٹی اور اسٹنینڈ فورڈ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل تھے وہ ورلڈ بینک میں شاندار ملازمت پر فائز تھے لیکن ملک و قوم کے نام پر جنرل مشرف حکومت نے پاکستان آنے کی دعوت دی ، اور نادرا کا چیئر مین لگایا گیا۔

وہ ڈیجیٹل پاکستان کی بنیاد رکھنے والے پاکستانی تھے انہوں نے نادرا کو جدید ترین خطوط پر استوار کیا، ڈیجیٹل گورنمنٹ کی بنیاد رکھنے پر انہیں یورپ کے تھنک ٹینک نے دنیا کے سو بااثر ترین افراد میں شامل کیا۔

 انہوں نے ہی 2013 کے انتخابات میں اپوزیشن کی جانب سے دھاندلی کے الزامات پر ڈیجیٹل اسکروٹنی کا عمل کامیابی سے مکمل کیا لیکن نواز شریف حکومت نے انہیں جبری طور پر عہدے سے برطرف کردیا۔

یہ تو ماضی میں قوم کے بیرون ملک مقیم فرزندوں کے ساتھ ہر نئی آنے والی حکومت کا سلوک رہا ہے جہاں تک تانیہ ایدروس اور تحریک انصاف کی حکومت کی بات ہے تو ہماری دعا یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ تانیہ ایدروس کی جان و مال عزت و آبرو کی حفاظت فرمائے۔

مزید خبریں :