پاکستان
Time 29 دسمبر ، 2019

کراچی میں سی این جی اسٹیشنز 12 گھنٹے کھلنے کے بعد ایک بار پھر بند

گیس فلنگ اسٹیشنز صبح 7 بجے سے شام 7 بجے تک کھلے رہے، اسٹیشنز پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں — فوٹو: پی پی آئی

کراچی میں سی این جی اسٹیشنز  12 گھنٹے کھلنے کے بعد شام 7 بجے ایک بار پھر غیرمعینہ مدت کے لیے بند کردیے گئے۔

جمعے کی رات 10 بجے اچانک سی این جی اسٹیشنز کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن پھر صبح 6 بجے سی این جی اسٹیشنز کو بند کر دیا گیا تھا جس پر صارفین نے شدید غصے کا اظہار کیا تھا۔

ایک دن اور ایک گھنٹے کے وقفے کے بعد سی این اجی اسٹیشن صبح 7 بجے کھولے گئے جس کے باعث اسٹیشنز پر گاڑیوں کی قطاریں علی الصبح ہی لگ گئیں۔

12 گھنٹے بعد شام 7 بجے سی این جی اسٹیشنز ایک بار پھر غیرمعینہ مدت کے لیے بند کردیے گئے، جلد سی این جی پمپس بند ہونے سے کئی گاڑیوں کے مالکان کو مایوس لوٹنا پڑا۔  

اُدھر سی این جی کی بار باربندش سے رکشہ اور ٹیکسی سمیت دیگر ڈرائیورز  پریشان ہیں۔

سی این جی کی بندش سے متعلق ایک رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ رکشہ میں سی این جی نہیں تھی، اسٹیشن تک رکشہ دھکا لگا کر لایا ہوں، کھانے کے پیسے تک نہیں، سی این جی کھلی ہے تو اب رکشہ چلاؤں گا۔ 

ایک ٹیکسی ڈرائیور کا کہنا تھا سی این جی کی بندش کے باعث ایک دن کھاتے ہیں تو دوسرے دن فاقہ کرنا پڑتا ہے۔

اس سلسلے میں سوئی سدرن گیس انتظامیہ کہتی ہے کہ گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے سی این جی اسٹیشنوں کو گیس کی فراہمی روک دی جاتی ہے۔

دوسری جانب کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں گیس بحران سے متعلق وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان نے کہا کہ سندھ میں گیس بحران سندھ حکومت کی وجہ سے ہے جب کہ سندھ حکومت وفاق کو اس کا ذمہ دار ٹہراتی ہے۔ 

مزید خبریں :