سال 2019کے ختم ہوتے ہی پچھلے10سالوں کے کارناموں پر تحریریں سامنے آئیں لیکن ہم آپ کو وہ بتائیں گے جو اب تک آپ سے چھپا ہوا ہے یا چھپایا گیا ہے۔
مثلاََ پچھلے دس سالوں کے دوران پاکستان کی فلم انڈسٹری میں سب سے بُری فلم کونسی تھی ۔جی ہاں !یہ ایسا انتخاب ہے جس کیلئے کئی فلموں میں کڑا مقابلہ ہے لیکن ہم آپ کو وہ نام بتائیں گے جو ہمارے خیال میں بری فلم کے سب پیمانوں پر پورا اترتا ہوگا۔
یہی نہیں اس تحریر کے بعد آپ یہ بھی جان جائیں گے کہ مہوش حیات کے نمبر زمیں کتنا گڑبڑ گھٹالا ہے؟سب سے بڑاتنازع کون سا رہا ؟ تو چلیں دس سالوں کی رپورٹ کارڈ کا آغاز کرتے ہیں۔
شعیب منصور صاحب کی بول (2011) اور ورنہ (2017)دونوں ہی بولڈ ترین فلم کیلئے کوالیفائی کرتی ہیں۔
بول جس کی لیئرز میں بڑھاپے میں بیٹے کی خواہش،بیٹیوں کو بوجھ سمجھنا،فرقہ ورانہ نفرت،حکیم صاحب کا ایمان علی سے ملن،بچوں سے جنسی ہراسانی،باپ کے ہاتھوں بیٹی کے قتل کی کوشش،بیٹی کے ہاتھوں باپ کا قتل سمیت ڈھیر سارے ایسے سین تھے جو سینما میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو چونکا دیتے ہیں اور سوچنے پر مجبور کردیتے ہیں ۔
اسی طرح ورنہ میں ماہرہ کا اپنی غیر شادی شدہ نند کیلئے قربانی دینا،ہمارے” سسٹم “ کا محدود ہونا،ماہرہ کا اپنے اوپر ہونے والے ”ظلم “ اور ”زیادتی“ کا ”بدلہ“ لینا،ماہرہ خان کے شوہر کا بعد میں اپنی بیوی کا ساتھ دینا بھی اتنا زیادہ بولڈ تھا جو کافی دیکھنے والوں کو ہضم نہیں ہوسکا۔
عاشر عظیم کی مالک میں بھی کافی بولڈ ایشوز اٹھائے گئے ۔2018میں ریلیز ہونے والی کیک میں بھی انتہائی حساس موضوع کو ٹچ کر کے ”انگلی “ دکھائی گئی ۔لیکن اس فلم میں کیک کی طرح حساس موضوع کو” لیئرز“ میں چھپا کر دکھایا گیا۔
شان جیسا ہیرو ہو، ہمایوں سعید کا مکمل ولن والا بہروپ ہو، بلال اشرف کا ڈیبیو ہو ،پیچھے عدنان صدیقی، علی رحمان خان، ارمینا ، عائشہ عمر سمیت انڈسٹری کی سب سے بڑی کاسٹ ہو، ریلیز کیلئے عید کا تہوار ہو۔
بجٹ اور پروڈکشن پر بھی دل کھول کر پیسہ خرچ کیا گیا ہو پھر بھی نتیجہ ”یلغار“ جیسا ہو۔ یلغار یقینا پاکستان کی مہنگی ترین فلموں میں سے ایک تھی لیکن یہ دس سالوں کے دوران” اونچی دکان پھیکا پکوان“ پر سب سے زیادہ پورا اترتی ہے ۔
ایسے وقت میں جب بالی وڈ ریمکس کی دلدل میں دھنس چکا ہے ہماری انڈسٹری نے بہت اچھا میوزک دیا ہے۔
بول ،ہو من جہاں ،طیفا اور پرے ہٹ لو، پرواز ہے جنون، ایکٹر ان لاء، ڈونکی کنگ، باجی اور ارتھ2کی میوزک میں ایک آدھ جگہ پرانے گانوں کو استعمال کیا گیا لیکن ان کے ساتھ انصاف بھی بھرپور کیا گیا۔
اتنی ساری فلموں میں ہمارے خیال میں طیفا ان ٹربل،ارتھ 2 اور پرے ہٹ لو کا میوزک بہت ہی اعلیٰ تھا اور آپ ان سب میں اپنا اپنا نمبر ون چُن سکتے ہیں ۔
ایکٹر ان لا 2016 میں ریلیز ہوئی ۔ ہماری رائے میں یہ فلم نبیل قریشی کی چاروں فلموں میں سب سے بہترین ہے۔
اس فلم میں کراچی کو مہنگی بجلی فراہم کرنے والے ادارے اور اس کے مسائل،انصاف فراہم کرنے والے ادارے کے کچھ مسائل، خواتین کے ساتھ سڑکوں پرپیش آنے والے مسائل ،انہی سڑکوں کے ساتھ دیواروں پر لگے مردوں کے مسائل کا حل ،ٹی وی چینل پر بیٹھے اپنے آپ کو ”کنگ میکر“ سمجھنے والوں کے فضائل سمیت اہم مسائل اتنے زبردست طریقے سے بُن کر پیش کیے گئے کہ آج بھی آپ بار بار فلم دیکھیں آپ کا مزا پھیکا نہیں پڑے گا۔
دس سالوں میں اتنی فلمیں ریلیز ہوئیں لیکن پرفیکٹ جوڑی صرف پرے ہٹ لو کی شہریار اور مایا علی کی لگی۔ آن اسکرین کیمسٹری میں کوئی جوڑی اس جوڑی کا مقابلہ تو دور کی بات قریب بھی نہیں پھٹک سکی ۔
اگر یقین نہیں آئے تو ہمایوں اورماہرہ،ہمایوں اور مہوش، فہد اور مہوش سمیت تمام جوڑیوں کو ذرا ریوائنڈ کرلیں۔ اگر پرے ہٹ لو میں یہ جوڑی سامنے نہیں آتی تو دوسرے نمبر پر ”چلیں تھے ساتھ“ کی مین لیڈ کا نمبر آتا۔
اس کیٹگری میں بھی میں انتخاب بہت آسان تھا کیونکہ ”پنجاب نہیں جاونگی“ ایسی فلم تھی جس کو آنکھیں بند کر کے بھی دیکھا جاسکتا ہے ۔
محبت، نفرت، دوستی ، دعوے، رشتے ،عشق سب پر بہترین مکالمے اور وہ بھی نوید شہزاد،سہیل احمد سے لیکر ہیرو اور ہیروئن تک اور آخر میں ”ہیلپ می دردانہ“ کو بھلا کون بھول سکتا ہے ۔
حمزہ علی عباسی کی موجودگی میں اور کون یو ٹرن لے سکتا ہے۔
حمزہ علی عباسی جوانی پھر نہیں آنی کے بعد آئٹم نمبرز کے خلاف کھل کر بولے اسی وجہ سے انھوں نے جوانی پھر نہیں آنی ٹو سے ”سوری“ کی اوراس فلم سے دوری اختیار کی لیکن جب جوانی ٹو ریلیز ہوئی تو اس میں ایک آئٹم نمبر تو تھا ہی لیکن حمزہ علی عباسی بھی پوری طرح موجود تھے۔
پچھلے دس سالوں کے دوران فلم انڈسٹری نے ”ویمن اورینٹڈ“ فلمز زیادہ دیں ۔ورنہ میں ماہرہ خان، پنجاب نہیں جاونگی میں مہوش حیات، باجی میں میرا نے کمال اداکاری کی۔
اس کے علاوہ دختر ، ساون ، کیک ، ارتھ ٹو، موٹر سائیکل گرل ، لال کبوتر ، مور، لوڈ ویڈنگ ،پرواز ہے جنون میں بھی مرکزی کردار ایکٹرس نے ہی ادا کیے ۔
ان تمام فیمیل ایکٹریسس کو بڑے مارجن سے ہرایا بول کی حمیمہ ملک نے جو پوری فلم پر چھائی رہیں اور ایسی ایکٹنگ جس کو دہرانا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔
جامی کے ساتھ مبینہ زیادتی ، میشا کے الزامات علی ظفر کے دعوے، جامی کا لکس اسٹائل سے احتجاج، جامی کا سہیل جاوید پر الزام، جامی کا آئٹم نمبر استعمال کرنے والوں کو گالی دینا،حمزہ علی عباسی کا سب کو گول گول گھما کر انڈسٹر ی کو نہیں چھوڑنا، ماہرہ پر فردوس جمال صاحب کاتبصرہ،ماہرہ کی تصاویر، میرا کی لیک ویڈیو ،یہ بہت بڑے تنازعات تھے اور ان میں سے کچھ کی بازگشت آگے بھی سنائی دے گی۔
لیکن ان سب سے بازی لے گیا مہوش حیات کو سول ایوارڈ تمغہ امتیاز سے نوازنے کا فیصلہ جس کی باز گشت آج تک ایوانوں میں گونج رہی ہے ۔
مہوش حیات پر سوشل میڈیا پر بہتان تراشی بھی گئی جو انتہائی قابل مذمت ہے اور اس پر فلم انڈسٹری کے سپر اسٹارز نے مہوش حیات کا ساتھ بھی دیا جو قابل داد ہے ۔
مہوش حیات لاکھ اس اعزاز کا دفاع کرلیں لیکن ان کو ایوارڈ دیتے ہوئے جو تعارف ہو وہ غلط، اس کے بعد فواد چوہدری نے جو وجوہات بتائیں وہ غلط، صدر مملکت تو ایک انٹرویو میں بالکل بیک فٹ پر چلے گئے ۔اس کے بعداگلے ایوارڈ کا اعلان ہوا تو مہوش کو اعزاز دینے والی وجوہات سے یو ٹرن لے لیا گیا ۔
مہوش بھی اپنے کام سے نہیں سوشل میڈیا سے اپنے ملنے والے کا اعزاز کا دفاع کرتے ہوئے نظر آئی لیکن وہ بھول گئیں کہ انھوں نے یہ اعزاز ملنے کے بعد کہا تھا کہ انھیں یہ ایوارڈ اداکاری کی وجہ سے ملا ہے انھیں کسی اور سے نہ ملایا جائے لیکن اب وہ بار بار سوشل میڈیا پر ادھر ادھر کودتی نظر آتی ہیں جن میں سے اکثر باتوں میں وہ غلط ہی ثابت ہوتی ہیں۔
مور اور نامعلوم افراد 2 دس سالوں کی بہترین ویژول فلم کے مقابلے میں آگے تھیں لیکن ان کی قسمت خراب نکلی کیونکہ پہلے طیفا ان ٹربل پھر باجی اور پھر پرے ہٹ لو ریلیز ہوگئی۔
کاسٹیوم، رنگ، فریم، لائٹس، لوکیشن، سیٹ، پروڈکشن ڈیزائن، اداکار، شاٹس ان سب کو دیکھا جائے تو ہماری ترتیب میں نمبر ون پرے ہٹ لو اور دوسرے نمبر پر باجی اور طیفا کا ٹائی بنتا ہے۔
"پرواز ہے جنون" دس سالوں کے دوران کی سب سے منفرد اور خوبصورت لو ٹراینگل تھا۔
اس فلم کا دی اینڈ بھی باقی فلموں سے بہت مختلف تھا اور اس کی کامیابی بھی باکس آفس پر زبردست نکلی۔
بڑی عید پر جوانی ٹو اور لوڈ ویڈنگ کے مقابلے باوجود اس سنجیدہ فلم نے سب لوگوں کو خوب متاثر کیا ۔
بہترین نئے اداکارہ میں بہترین ڈیبو حمیمہ ملک کے بول سے بہتر کس کا ہوسکتا ہے۔
ارتھ 2کی عظمیٰ حسن او رطیفا کی مایا علی کا نمبر دوسرا رہا ۔اداکاروں میں بہترین ڈیبو احد رضا میر کا فلم پرواز ہے جنون میں رہا۔
دس سالوں میں مہوش حیات گینگسٹر گڑیا بھی بنیں اور چڑیا بھی لیکن سب سے آگے ان کا آئٹم نمبر اب بھی ”بلی“ ہی ہے ۔
آئٹم نمبر دونوں جوانیوں میں بھی تھا اور نامعلوم افراد 2میں بھی یہاں تک کہ کاف کنگنا میں بھی لیکن ابھی تک آئٹم نمبر کو مہوش کے بلی کے حوالے سے ہی یاد کیا جاتا ہے۔۔
طیفا ان ٹربل میں آئٹم نمبر ،آئٹم نمبر تھا یا نہیں اگر تھا تو بھی نمبر ون اور اگر نہیں تھا تو بھی نمبر ون ہی رہا۔
ڈونکی کنگ نے چھٹیوں اور عید کی مدد کے بغیر ہی ریکارڈ توڑ بزنس کیا اور کئی ریکارڈ اپنے نام کیے۔
ڈونکی کنگ پاکستان میں ریلیز ہونے والی اب تک کی سب سے کامیاب اینی میٹڈ فلم ہے ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یو ٹیوب پر پاکستان کے سب سے مقبول ٹریلر(80 لاکھ ہٹس) اور گانے ڈونکی راجہ (4کروڑ ہٹس)کا اعزاز بھی اسی فلم کے پاس ہے۔
فلم کے زبردست ہونے میں کوئی شک نہیں لیکن یہ بات بھی انتہائی اہم ہے کہ پروموشن کے لحاظ سے اس فلم کے اسکور کا آدھا بھی کوئی اب تک حاصل نہیں کرسکا ہے۔
فلم کی پروموشن ٹرینڈ سیٹر تھی لیکن اس فلم کے بعد اتنی پروموشن کرنے کی کسی کی ہمت بھی نہیں۔
پچھلے دس سالوں کے دوران کامیڈی فلموں کا پاکستانی سینما میں راج رہا۔دونوں جوانیاں، دونوں رانگ نمبر دونوں نامعلوم افراد اس کے علاو ہ بھی کامیڈی فلمیں بنانے کی کوشیں ہوئیں۔
لیکن اگر آوٹ اینڈ آوٹ کامیڈی فلم کی بات ہو تو رانگ نمبر ون نے اُس وقت بغیر کسی بڑی کاسٹ، بغیر ہٹ میوزک کے سلمان خان کی بجرنگی بھائی جان اور ہمایوں سعید اور ماہرہ خان کی بن روئے کا مقابلہ کیا اور زبردست بزنس کیا۔
اِس فلم کچھ سین آج بھی کامیڈی کلاسک کا درجہ رکھتے ہیں۔
سب سے بہترین ایکشن فلم طیفا ان ٹربل رہی اس فلم نے ریئل ایکشن میں پاکستانی فلموں کو بالی وڈ معیار سے کافی قریب کردیا۔
گن ایکشن یعنی ہتھیاروں میں وار کا ا پلڑا بھاری رہا۔
بہترین اداکاروں میں بول کے منظر صہبائی، ایکٹر ان لاء کے فہد مصطفی، جوانی پھر نہیں آنی کے احمد علی بٹ، باجی کے نیئر اعجاز ، رانگ نمبر کے جاوید شیخ اپنے ساتھ کام کرنے والوں سے کافی آگے نظر آئے لیکن ان سب سے بھی آگے ہمیں جوانی پھر نہیں آنی ٹو کے احمد علی بٹ نظر آئے۔
بیوی سے ڈر ہو یا پھر سالے سے نفرت یا پھر کتے سے اظہار محبت ،خاتون بن کر خوبصورت دکھنا ہوں، احمد علی بٹ نے سہیل احمد،ہمایوں، فہد مصطفی سمیت سب کے سامنے امتحان اے ون نمبروں سے پاس کیا اور دس سالوں کے بہترین اداکار کی دوڑ میں اول آئے۔
مہوش حیات کو جب تمغہ امتیاز دیا گیا تو سب سے بڑی وجہ یہ بتائی گئی کہ سب سے زیادہ ان کی فلموں نے بزنس کیا ہے جب کے ایسا بالکل نہیں۔
باکس آفس نمبر ز کی بات ہو تو سب سے آگے ہیں ڈائریکٹر ندیم بیگ جن کی تین فلموں جوانی، جوانی ٹو اور پنجاب نے160کروڑ سے زیادہ کا بزنس کیا یعنی اوسطا فی فلم53کروڑ روپے۔
اداکاروں میں پہلا نمبر ہے احمد علی بٹ کا جن کی چار فلموں نے باکس آفس سے 207کروڑ کمائے ان کی فی فلم ایورج 52کروڑ رہا۔ ہیروئنز میں پہلا نمبر کبری خان کا ہے ،کبریٰ کی تین فلموں نے127کروڑ یعنی43کروڑ فی فلم بزنس کیا۔
عائشہ خان اور مایا علی کی دو دو فلموں نے 80کروڑ سے زیادہ کا بزنس کیا ۔ان سب کے بعد مہوش حیات کا نمبر آتا ان کی چھ فلموں نے اب تک 174کروڑ کا بزنس کیا یعنی مہوش حیات کا فی فلم اوسط تو30کروڑ سے بھی کم ہے۔
جوانی پھر نہیں آنی 2 اب تک کی سب سے کامیاب فلم ہے۔ اس فلم کی اتنی بڑی کامیابی آسان نہیں تھی کیونکہ فلم کا میوزک بھی ہٹ نہیں ہوا تھا اور نہ ہی فلم کا ٹریلر پنجاب نہیں جاونگی کی طرح مضبوط تھا۔ اور تو اور فلم کے مقابلے میں پرواز ہے جنون اور لوڈ ویڈنگ جیسی فلمیں تھیں۔
فلم میں ہمایوں سعید اور فہد مصطفی بھی پہلی بار مکمل طور پر ایک دوسرے کے آمنے سامنے تھے۔ فلم میں سہیل احمد ، احمد علی بٹ ، کبریٰ خان اور مرویٰ حسین ،مہوش حیات کا کارٹون ، بالی وڈ کے کنول جیت ،کونیکا سنگھ اور شہزاد علی خان جیسے ناموں کے ساتھ اور بھی بڑے نام موجود تھے۔شکر ہے فلم چوں چوں کا مربی نہیں بنی اور انتہائی اسمارٹ پروڈکٹ بن کر سامنے آئی۔
فلم میں پاک بھارت حالات کو انتہائی دلچسپ بنا کر اور نفرت سے دور کر کے پیش کیا گیا۔ فلم کو کامیابی تو بہت ملی لیکن اس فلم کو وہ کریڈٹ اب تک نہیں ملا جو یہ فلم اور اس فلم سے جڑے افراد کو ملنا چاہیے تھا۔
اس کیٹگری کیلئے امیدواروں کی تعداد سب سے زیادہ تھی۔ مان جاو نا، جیک پاٹ ، رنگ ریزہ، ہلہ گلا، دیکھ مگر پیار سے، درج اور، اور اور۔۔۔چلیں چھوڑیں کم از کم ان فلموں کے نام تو یاد ہیں۔
باقی کافی فلمیں جیسے شور شرابہ،بچانا،گم،تیری میری لو اسٹوری، جنون عشق، تم ہی تو ہو تو کب آئیں کب گئیں کچھ پتا بھی نہیں چلا لیکن بھلا ہوں ”ٹک ٹاک “ کا کہ تمام فلمیں اس فلم کے پیچھے چھپ گئیں۔
ٹک ٹاک سے فلم انڈسٹری کے کیڑے نکالنے والا ان کو سکھانے والا ایک بڑا ”نام“ جڑا تھا۔ فلم ایک ٹائم مشین پر مبنی سائنس فکشن اینی میٹڈ فلم تھی۔
اس فلم کی سب سے بڑی کامیابی یہ تھی کہ فلم دیکھ کر ( اگر کسی نے پوری دیکھ لی ہو ) تو وہ فورا اپنی زندگی کے تین گھنٹے ریوائنڈ کر کے ماضی میں جانا چاہتا ہے تاکہ وہ فلم کا ٹکٹ واپس کر کے اپنے پیسے اور قیمتی تین گھنٹے بچاسکے۔
فلم میں بچوں کو اچھی باتیں سکھاتے ہوئے غلط فیکٹس بھی بتائے گئے جن کی کوئی معافی نہیں ہے۔ اس فلم کا یہ بھی کریڈٹ ہے کہ کوئی بھی نیا آنے والا اس فلم کو دیکھ کر فلم لکھنے سے گھبرائے گا نہ ہی فلم بنانے سے گھبرائے گا۔
فواد خان کی بطور ہیرو فلم خدا کیلئے 2007میں ریلیز ہوئی تھی۔
اب یعنی پچھلی دہائی میں ان کی بطور ہیرو کوئی فلم ریلیز نہیں ہوئی، فواد خان پچھلی دہائی میں بالی وڈ میں پاکستان کے سب سے کامیاب اداکار ثابت ہوئے۔
فواد خان کی اسپیشل اپیئرنس پہلے جوانی ٹو اور پھر پرے ہٹ لو میں نظر آئی،ان کی بطور ہیرو دی لیجنڈ آف مولا جٹ پچھلے سال عید پر ملتوی ہوئی اور اب اس سال اس عید پر اس کی ریلیز کا امکان ہے ۔
فواد کی ایک اور فلم منی بیک گارنٹی بھی اسی سال ریلیز ہوگی۔