پاکستان
Time 08 جنوری ، 2020

حکومت کا اسٹیل ملز اور پاکستان اسٹیٹ آئل کو گرانٹ دینے سے انکار

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پاکستان اسٹیل ملز اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو گرانٹ دینے سے انکار  کردیا۔ 

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ 

اسٹیل ملز کو پہلے ہی 4 ارب 20 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے جا چکے ہیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی — فوٹو: پی آئی ڈی 

کمیٹی نے ایکسچینج ریٹ میں ردوبدل کی وجہ سے پی ایس او کو 28 ارب روپے کا نقصان پوراکرنے کے لیے اضافی گرانٹ دینے سے انکار کیا اور کہا کہ موجودہ مالی سال کے بجٹ سے ہی یہ نقصان پورا کیا جائے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اسٹیل ملز کو بھی 3 ارب روپے کی نئی گرانٹ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی 4 ارب 20 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے جا چکے ہیں۔

اجلاس میں کہا گیا کہ اسٹیل ملز ، سوئی سدرن گیس کمپنی کے واجبات دستیاب وسائل سے ادا کرے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ایک ارب روپے کے پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ انڈاؤمنٹ فنڈ کے قیام کی منظوری دی گئی۔

یوٹیلٹی اسٹورز کو 5 ارب روپے کے قرض کی گارنٹی میں ایک سال کی توسیع کی منظوری بھی دی گئی جبکہ واپڈا کو حبیب بینک سے 38 ارب روپے قرضہ لینے کے لیے گارنٹی کی بھی منظوری دی گئی، واپڈا نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی سیٹلمنٹ کے لیے قرضہ حاصل کرے گا۔

ای سی سی نے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کے لیے 5 رکنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی جس میں توانائی، خزانہ اور گیس کمپنیوں کے نمائندے بھی شریک ہوں گے۔

خیال رہے کہ تاپی ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت کا مشترکہ گیس پائپ لائن منصوبہ ہے، جس کے تحت گیس پائپ لائن ترکمانستان سے افغانستان، پاکستان اور بھارت تک جائے گی۔

مزید خبریں :