ایم کیو ایم اور جی ڈی اے کے بعد ق لیگ بھی ناراض؟ کابینہ اجلاس سے لیگی وزیر غائب

وفاقی حکومت میں شامل اتحادی جماعتیں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے بعد مسلم لیگ (ق) بھی ناراض ہوگئی۔ 

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی معاشی، سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا اور کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ 

وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں اتحادیوں کے تحفظات پر چہ مگوئیاں جاری رہیں۔ 

ذرائع کے مطابق کابینہ ارکان نے وزیراعظم عمران خان سے کہا کہ حکومتی اتحادی اکثر و بیشتر اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے رہے ہیں، ان سے کیے گئے وعدے ہر صورت پورے کرنے چاہئیں۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے کہاکہ ایم کیو ایم سمیت تمام اتحادی بہترین دوست ہیں، اتحادیوں کو ناراض نہیں کرسکتے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے کابینہ اجلاس میں مسلم لیگ (ق) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ کی غیر موجودگی کا بھی نوٹس لیا اور پھر وزیر دفاع پرویز خٹک کو اتحادیوں کو منانے کا ٹاسک دے دیا۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت میں شامل پاکستان مسلم لیگ (ق) کے قومی اسمبلی میں 5 ارکان ہیں اور وفاقی کابینہ میں ایک وزیر طارق بشیر چیمہ شامل ہیں۔ 

 گزشتہ دنوں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے وزارت سے استعفیٰ دیتے ہوئے وفاقی کابینہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے ہی حکومتی رہنماؤں کی دوڑیں لگی ہوئی ہیں۔

حکومت کی ایم کیو ایم کو منانے کی کوششیں جاری تھیں کہ ایک اور اتحادی جماعت گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس نے بھی اپنے مطالبات پورے نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جن سے آج گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی۔

سب فراڈیے ہیں، وزیراعظم کا نواز شریف کی تصویر پر تبصرہ

کابینہ اجلاس میں نواز شریف کی لندن کے ہوٹل میں لی گئی تصویر کا معاملہ بھی زیر بحث آیا— فوٹو: فائل

ذائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں نواز شریف کی لندن کے ہوٹل میں لی گئی تصویر کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔

کابینہ ارکان نے پوچھا ’وزیر اعظم صاحب ! آپ نے نواز شریف کی ہوٹل والی تصویر دیکھی ہے؟‘۔

اس پر  وزیر اعظم عمران خان نے مسکراتے ہوئے کہا ’ہاں میں نے تصویر دیکھی ہے، سب فراڈیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز عمران خان نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک ہوٹل میں کھانا کھاتے ہوئے وائرل ہونے والی تصویر کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر صحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد کو ٹیلی فون کیا اور ان سے پوچھا کہ باہر جاکروہ کھاناکھا رہے ہیں یہ بیمار ہیں یا تندرست۔

 وزیراعظم نے صوبائی وزیر صحت سے پوچھا کہ نوازشریف کی رپورٹس آئیں یا نہیں،عمران خان نے صوبائی وزیر کوہدایت کی کہ نوازشریف کی رپورٹس فوری منگوائیں اورحقائق عوام کے سامنے لائیں۔

مزید خبریں :