نو مسلم کینیڈین وی لاگر نے لوگوں کے سخت سوالات کے جواب دیدیے

فائل فوٹو

حال ہی میں اسلام قبول کرنے والی کینیڈین ٹریول بلاگر روزی گیبرئیل کو تعریف اور تنقید دونوں کا سامنا ہے  جس پر انہوں نے لوگوں کے لیے چند بنیادی سوالات کے جوابات بھی دیے ہیں۔

کینیڈین ٹریول بلاگر روزی گیبرئیل نے گزشتہ برس اپنا ایک طویل وقت پاکستان میں گزار، انہوں نے گزشتہ ہفتے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا تھا، اعلان کے بعد سے روزی گیبرئیل کو جہاں سراہا گیا وہیں انہیں تنقید کا بھی سامنا ہے۔

متعدد افراد نے ان سے پوچھا کہ اب جب انہوں نے اسلام قبول کرلیا ہے تو کیا وہ اپنا نام تبدیل کریں گی؟ حجاب کریں گی؟ اور کیا ان کے اہل خانہ کی جانب سے ان کے اس اقدام کو سراہا گیا؟

اس طرح کے تمام سوالات کے جوابات روزی گیبرئیل نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے دیے۔

روزی نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’میں نے کبھی بھی اپنے کسی خواب میں ایسا ردعمل نہیں سوچا تھا جو مجھے اسلام قبول کرنے کے اعلان کے بعد سے ملا ہے، اس کے نتیجے میں مجھے جو توجہ ملی وہ بے حد حیران کن ہے، پیغامات اور کالز کا انبار ہے‘۔

کینیڈین وی لاگر گزشتہ برس ایک طویل وقت پاکستان میں گزار چکی ہیں—انسٹاگرام فوٹو

انہوں نے مزید کہا کہ’ میری زندگی کے نئے راستے میں جو تعاون اور محبت ملی ہے اس کے لیے میں واقعی بہت شکرگزار ہوں لیکن یہ میرے لیے نیا آغاز ہے، اس حوالے سے کہ میں نے دکھ درد، ڈر خوف سب کو پیچھے چھوڑ دیا اور اپنی زندگی کو فلاح کے حوالے کردیا‘۔

وی لاگر  کا کہنا تھا کہ ’اسلام قبول کر کے میں نے اپنا دل اور دماغ صحیح راستے کی جانب گامزن کردیا ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’میں نے سب کے سامنے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا تھا وہ سب کی توجہ مرکوز کروانے کے لیے نہیں تھا کہ میرے فالوورز بڑھ جائیں بلکہ یہ اس لیے تھا تاکہ میں اپنے آپ کو احتساب کے قابل بناؤں جس کے لیے پوری دنیا گواہ ہو‘۔

روزی نے کہا کہ ’جب سے میں نے اسلام قبول کیا ہے تب سے کچھ ایسے سوالات ہیں جو مجھ سے مسلسل پوچھے جا رہے ہیں جب کہ میں ان کا جواب بھی پہلے دے چکی ہوں جن میں مندرجہ ذیل بھی شامل ہیں‘۔

View this post on Instagram

HUMBLED GRATITUDE . I never in my wildest dreams would have imaged the reaction I received the other day when announcing my decision to revert to Islam. The attention came as an overwhelming shock to me as I was flooded with messages and calls. I’m truly grateful for the outpouring of love and support as I start this new path in life. As I mentioned before- I already technically considered myself “Muslim”, having the faith and connection to God and creation I did on my life’s journey. . But this is a new chapter for me. In the sense that the fear and pain I held onto has finally dissipated and I’m free to walk the fully surrendered life, dedicating my heart and mind to fulfilling the most peaceful, conscious and righteous path . My public announcement was not something to gain attention from or build my following (I actually get overwhelmed easily by attention and makes me uneasy) It was a testimony and declaration to make myself accountable and have the whole world as my witness. With the intention and love in my heart, that I am now fully ready to commit everything in my being- to become the very best version of myself. . Many common questions keep coming in, which I answered previously on stories and a post, which included; . Will I change my name? No Does my family accept my path? Yes Will I choose a Sect? No Will I marry you? NO !!! ‍️ Will I do Hajj/Umrah ? Yes, within the next year Will I wear A permanent Hijab ? No, it’s not compulsory Will I stop biking/touring? HECK NO! . Although the majority of comments were full of love and support, I also received a bit of backlash (to be expected) Mostly driven by fear,ignorance, and lack of tolerance, I was scorned with indignant preachings. . As humans, we are afraid of what we do not understand. Let me be that voice and example for all of humanity, bridging the gap, to truly understand what ISLAM is and to live a peace filled connected life, and InshaAllah, hearts will be softened and minds will be opened, for more peace, acceptance and understanding. To be a beacon of light for all. Ameen . Self portrait with tripod and remote . A kitten I rescued named skardu

A post shared by Rosie (@rosiegabrielle) on

انہوں نے بتایا کہ ’لوگ مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ کیا میں اب اپنا نام تبدیل کروں گی؟ جس کا جواب ہے جی نہیں۔کیا میری فیملی نے نیا آغاز تسلیم کیا؟ جی ہاں۔کیا میں کوئی مسلک کا انتخاب کروں گی؟ جی نہیں۔کیا میں آپ سے شادی کروں گی؟ جی نہیں۔کیا میں حج یا عمرہ کروں گی؟ جی ہاں آئندہ سال۔

سوالات جاری رکھتے ہوئے روزی گیبرئیل نے بتایا کہ ’ان سے بہت سے لوگوں نے یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا وہ حجاب کریں گی؟ جس پر جواب ہے جی نہیں کیونکہ یہ لازم نہیں اور کیا میں بائکنگ اور گھومنا چھوڑ دوں کو تو اس کا جواب بھی نہیں ہے‘۔

بعدازاں کینیڈین وی لاگر نے لکھا کہ ’حالانکہ متعدد افراد کے کمنٹس نے میری بہت حوصلہ افزائی کی لیکن کچھ سے مجھے تنقید کا بھی سامنا ہے‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’بطور انسان ہم سب کو ڈر لگتا ہے جس کے بارے میں ہم نہیں جانتے، اس لیے مجھے وہ آواز بننے دیجیے جو انسانیت کے لیے مثال قائم کرسکے تاکہ سمجھ آسکے اصل دین کیا ہے اور اس سے جڑ کر کیسے پرُسکون زندگی گزارتے ہیں‘۔

آخر میں روزی گیبرئیل نے دلوں کے نرمی، کشادگی اور سکون کے لیے دعا کی۔  

مزید خبریں :