پاکستان
Time 22 جنوری ، 2020

پی ٹی آئی حکومت میں ایک کے بعد دوسرا مافیا سراٹھا رہا ہے: تجزیہ کار

جیو کے پروگرام’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘ میں میزبان نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ جب سے تحریک انصاف کی حکومت آئی ہے ایک مافیا کے بعد دوسرا مافیا سراٹھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے سولہ مہینے میں یہی ہوتا آیا ہے آٹے کے بحران کے بعد چینی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے یہ خدشہ جنم لے رہا ہے کہ چینی کی قیمت 100 فی کلو تک مارکیٹ میں پہنچ سکتی ہے۔

ماہر اجناس شمس الاسلام خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مکس اکنامی ہے اس میں گٹھ جوڑ بڑے پروان چڑھتے ہیں۔

نمائندہ جیو نیوز زاہد گشکوری نے کہا کہ ہماری تحقیقات کے مطابق میجر جہانگیر ترین کا بنتا ہے جو تقریباً 22 فیصد حصہ ہے، شوگر انڈسٹری میں خسرو بختیار کا 12 فیصد حصہ ہے ان کی بھی شوگر ملیں پروڈکشن کے حساب سے دوسرے نمبر پر ہیں پھر ہمایوں اختر خان وہ بھی حکومت کا حصہ ہیں ان کی بھی تین شوگر ملز ہیں 10 فیصد کے قریب ان کا بھی حصہ ہے پھر فیصل مختار، جہانگیر ترین کے کزن شمیم خان کی بھی 4 شوگر ملز ہیں، مجموعی طور پر شوگر ملز میں 45 فیصد کے قریب حصہ بنتا ہے۔

ماہر اجناس شمس الاسلام خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مکس اکنامی ہے اس میں گٹھ جوڑ بڑے پروان چڑھتے ہیں ہم کوئی بھی قدم لیتے ہیں اس سے ان لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے ان کے روابط ہوتے ہیں چینی میں اتنی زیادہ قلت نہیں ہے ۔

دسمبر میں قیمتیں جب انہوں نے سیزن اسٹارٹ کیا تو 62 کی مارکیٹ تھی آج 73.50 پڑھا کر ایکس مل کر دی ہے لیکن نہ ہی اسٹاک وہاں سے لفٹ ہو رہے ہیں نہ ہی کنزیوم ہو رہے ہیں اس میں ایک سٹہ ہو رہا ہے سٹے میں شوگر بیلنس کرتے ہیں اپنے ڈیلرز کے ذریعے سٹے باز ان قیمتوں کو بہت اوپر لے کر جاتے ہیں۔

گنے کے کاشتکاروں کے نام پر پالیسی بنتی ہے اورفائدہ شوگر بیلنس کے پاس جارہا ہوتا ہے جب تک اس پورے سسٹم کو نہیں بدلیں گے اس وقت تک بحران آتے رہیں گے۔

اس سسٹم میں گٹھ جوڑ بہت ہے جب ان کے مفاد ہوتے ہیں تو یہ سب اکٹھے ہوجاتے ہیں۔ ماضی میں سٹے بازوں پر کریک ڈاؤن کیا گیا تھا تو قیمتیں بہت حد تک نیچے آگئی تھیں۔

مزید خبریں :