پاکستان
Time 23 جنوری ، 2020

نوشہرہ: بچی کے ماموں نے مجھ سے زیادتی کی جس پر انتقاماً زیادتی کی: ملزم کا انکشاف

فائل فوٹو: مقتولہ حوض نور

نوشہرہ:  بچی کو زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کرنے والے ملزم نے انکشاف کیا ہےکہ مقتولہ حوض نور کے ماموں نے  حجرے میں مجھے دو مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے انتقام لینے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

نوشہرہ میں بچی حوض نور کے قتل کیس کے مرکزی ملزم ابدار کے اعترافی بیان کی کاپی جیونیوز کو مل گئی۔

بیان کے مطابق ملزم ابدار کا کہنا ہے کہ حوض نور کے ماموں شہزاد نے مجھے دو دفعہ اپنے حجرے میں بلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد اس نے انتقام لینے کے لیے حوض نور سے تعلق بنایا۔

ملزم نے بتایا کہ خواہش پوری کرنے سے انکار پر نور کو پانی کی ٹینکی میں پھینک دیا،    نکلنے کی کوشش کے دوران اس نے نور کی گلا دبا دیا جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔

ملزم نے مزید بتایاکہ لاش ملنے پر بچی کے والدین میرے گھر پہنچ گئے اور حجرے لے جا کر مجھے تشدد کا نشانہ بنایا گیا پھر پولیس مجھے تھانے لے آئی۔

ڈی پی او نوشہرہ کاشف ذوالفقار نے جیو نیوز کو بتایا کہ حوض نور کے نمونے ڈی این اے کے لیے خیبر میڈیکل کالج بھیجے گئے اور مزید بہتر نتائج کے لیے نمونے پنجاب فرانزک لیب بھیج دیے گئے ہیں جب کہ ملزم کے خون کے نمونے بھی لاہور بھیجے گئے ہیں

وزیراعلیٰ نے کمیٹی قائم کردی

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ   محمود خان نے نوشہرہ میں بچی سے ذیادتی کیس سے متعلق کمیٹی قائم کردی ہے جسے ایک ماہ میں سخت ترین سزاؤں کے حوالے سے حتمی سفارشات اور قانونی ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلی نے کہا کے ہم صوبے میں بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن حد تک جائیں گے ۔۔وزیر اعلیٰ محمود خان نےاسپیکر صوبائی اسمبلی سےرابطہ کرتے ہوئے اسپیشل کمیٹی برائے چائلڈ پروٹیکشن کو فوری طور پر فعال بنانے کی درخواست بھی کی

واضح رہے کہ 20 جنوری کو 7 سالہ حوض نور کی لاش کھیت کے قریب ٹینک سے ملی، علاقہ مکینوں نے بچی کے ساتھ زیادتی کے الزام میں دو ملزمان کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر پولیس کے حوالے کر دیا۔

مزید خبریں :