24 جنوری ، 2020
امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے ایران نے دھمکی دی ہے کہ اگر القدس فورس کے نئے کمانڈر اسماعیل قاآنی نے امریکیوں کو قتل کیا تو ان کا حال بھی جنرل قاسم سلیمانی جیسا ہو گا۔
امریکا نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے جنرل قاسم سلیمانی کو 3 جنوری 2020 کو عراق میں ڈرون حملے میں ہلاک کیا تھا۔
ایران نے جنرل قاسم سلیمانی کا بدلہ لیتے ہوئے 8 جنوری کو عراق میں دو امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا جس میں 11 کے قریب امریکی فوجی زخمی ہوئے اور فوجی کیمپوں کو شدید نقصان پہنچا۔
جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے جنرل اسماعیل قاآنی کو القدس فورس کا نیا کمانڈر جنرل مقرر کیا جنھوں نے اپنے پیش رو قاسم سلیمانی کی پالیسیوں کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
اس حوالے سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے ایران برین ہک نے ایک عرب اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر جنرل قاآنی نے امریکیوں کو قتل کرنے کی پالیسی جاری رکھی تو ان کا حال بھی جنرل قاسم سلیمانی جیسا ہو گا۔
برین ہک نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے بہت پہلے واضح کر دیا تھا کہ اگر کسی نے امریکیوں یا امریکا کے مفادات کو نقصان پہنچایا تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کی جانب سے یہ دھمکی نہیں ہے بلکہ ایسا امریکیوں کے تحفظ کے لیے کیا جائے گا۔
امریکی نمائندہ خصوصی برائے ایران نے مزید کہا میرا خیال ہے کہ ایرانی حکومت سمجھ گئی ہو گی کہ اب امریکا پر حملہ نہیں کرنا اور ایسی حرکتوں سے باز رہنا ہے۔