دنیا
Time 24 جنوری ، 2020

اب حاملہ خواتین کو امریکا کا ویزہ نہیں ملے گا

فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکی حکومت نے نئی سفری پالیسی نافذ کردی جس کے تحت بچوں کو امریکا میں جنم دینے کے لیے جانے والی خواتین کو ویزے جاری نہیں کیے جائیں گے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی حکومت کی جانب سے نافذ نئی سفری پالیسی کو برتھ ٹورازم کے خلاف کریک ڈاؤن قرار دیا جارہا ہے۔

نئے قوانین کے تحت حاملہ خواتین امریکا میں صرف وزٹ ویزہ کے لیے ہی درخواست دے سکیں گی اور اس کے لیے بھی انہیں امریکا آنے کی خاص وجہ بتانا ہوگی اور اس بات کی یقین دہانی کرانا ہوگی کہ ان کی امریکا آمد کا مقصد امریکی سرزمین پر بچے کو جنم دینا نہیں۔

برطانوی میڈیا کےمطابق حال ہی میں امریکا میں پیدا ہونے والے بچوں کو ازخود شہریت ملنے کے قانون کو امریکی صدر نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہےکہ نئی سفری پالیسی امریکی قومی سلامتی اور عوام کی صحت کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہےکہ صدر ٹرمپ امریکا میں محدود امیگریشن کے خواہاں ہیں اور انہوں نے اس سے قبل امریکی آئین کی ان ترامیم پر بھی سوال اٹھایا تھا جو امریکا میں پیدا ہونے والے تمام افراد کو شہریت کا حق فراہم کرتی ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق امریکی سفری پالیسی کے نئے قوانین بی کیٹیگری کا ویزہ لینے والوں پر لاگو ہوں گے اور یہ ویزے غیر تارکین وطن کو جاری کیے جاتے ہیں۔

نئے قوانین کے تحت قونصل خانے کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی ایسے شخص کو ویزہ دینے سے انکار کردے جس کا ان دستاویزات کو حاصل کرنے کا بنیادی مقصد امریکا میں بچے کی پیدائش ہو۔

نئے سفری پالیسی کے حوالے سے امریکی صدر کے پریس سیکریٹری کا کہنا ہےکہ برتھ ٹورازم انڈسٹری اسپتالوں کے وسائل پر اضافی بوجھ اور جرائم کی سرگرمیوں کے خطرے کی نشاندہی کرتی ہے۔

مزید خبریں :