دنیا
Time 27 جنوری ، 2020

کورونا وائرس کے بعد افریقا میں وبا سے درجنوں افراد ہلاک

 لاسا وائرس کے باعث حکومت نے پورے ملک میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی ہے،فوٹو:رائٹرز؛فائل

چین میں کورونا وائرس کے باعث بڑے پیمانے پر ہونے والی ہلاکتوں کے بعد افریقی ملک نائیجیریا میں مہلک بخار نے درجنوں افراد کی جان لے لی۔

نائیجیریا میں پھیلنے والے لاسا بخار کے باعث اب تک 29 افراد ہلاک اور 195 افراد متاثر ہیں۔

نائیجیریا میں لاسا وائرس کے باعث حکومت نے پورے ملک میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

نائیجیریا سینٹر آف ڈیزیزز نے ہفتے کو اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 24 جنوری سے اب تک ملک کے 11 صوبوں میں 195 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور 29 افراد اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔

لاسا بخار کیا ہے؟

لاسا وائرل فیور کی ایک قسم ہے جس کا تعلق ایبولا وائرس اور ماربرگ وائرس کے خاندان سے ہے۔ یہ وائرس مغربی افریقا کے مقامی لوگوں کے میں پایا گیا ہے۔

مغربی افریقا میں موجود بستی لاسا کے نام پر اس بیماری کا نام رکھاگیا ہے اور نائیجیریا میں پہلی دفعہ اس وائرس کی تشخیص 1969 میں ہوئی تھی۔

اس کے علاوہ 2016 میں مغربی افریقا کے ممالک سیرا لیون، لائبیریا، ٹوگو اور بینن میں اس سے متعلق تقریباً 9 کیس رپورٹ ہوئے تھے۔

یہ کیسے پھیلتا ہے؟

اس وائرس کے پھیلنے کی بڑی وجہ کھانے کو صحیح طریقے سے دھوئے بغیر استعمال کرنا یا آلودہ غذائی اشیاء کا کھانا بتایا جاتا ہے۔

علامات اور علاج

بخار، جسمانی تھکاوٹ، نزلہ زکام، قے آنا، ڈائریا، پیٹ میں درد اور گلے کی خراش جیسی علامات کا ظاہر ہونا لاسا بخار کی تصدیق کرتا ہے لیکن 80 فیصد کیسز میں اس بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔

عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق یہ بخار ذیادہ تر جنوری کے مہینے میں موسم کی تبدیلی کی وجہ سے پھیلتا ہے اور ریبا ویرین نامی دوائی  لاسا بخار کے علاج کے لیے کافی مؤثر ثابت ہوئی ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ اس بیماری کے شروع میں ہی اس کا استعمال کر لیا جائے۔

امریکا کے ایک ادارے سی ڈی سی کے مطابق مغربی افریقی میں لاسا بخار کے تقریباً ہر سال ایک لاکھ سے 3 لاکھ کے قریب کیسز سامنے آتے ہیں جس میں سے تقریباً 5 ہزار افراد اس بخار کی وجہ سے مر جاتے ہیں۔

گزشتہ برس بھی تقریباً 160 افراد لاسا بخار کی وجہ سے ہلاک ہوئے تھے۔

مزید خبریں :