دنیا
Time 29 جنوری ، 2020

امریکا نے سال 2019 میں افغانستان میں 7 ہزار سے زائد بم برسائے: رپورٹ

فائل فوٹو

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہےکہ امریکا نے سال 2019 میں افغانستان میں 7،423 بم برسائے۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں امریکی ائیرفورس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہےکہ امریکی افواج نے گزشتہ 10 سال کے مقابلے میں سال 2019 میں افغانستان میں ریکارڈ بمباری کی۔

عرب میڈیا کے مطابق امریکی فضائیہ کی سینٹرل کمانڈ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ امریکا نے افغانستان میں اپنے اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے سال 2019 میں ریکارڈ 7 ہزار 423 بم گرائے جب کہ سال 2018 میں اس کے مقابلے میں 7 ہزار 362 بم گرائے گئے۔

عرب میڈیا کے مطابق 2009 میں امریکی صدر اوباما کے دور میں افغانستان میں 4 ہزار 147 بم گرائے گئے جس کے بعد امریکی بمباری میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا۔

عرب میڈیا کے مطابق ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد امریکا نے افغانستان میں بمباری میں اضافہ کیا ہے اور کارروائیوں کے لیے واشنگٹن نے اس اصول کو بھی ختم کردیا ہےکہ کہ عام شہریوں کی ہلاکتیں روکنے کے لیے ہدف امریکی اور افغان فورسز کے قریب ترین ہونا چاہیے۔

افغانستان میں امریکی فوج کی بمباری میں اضافے سے عام شہریوں کی ہلاکتوں پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے گروپوں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ 2019 کے پہلے 6 ماہ میں سرکاری فوج کی جانب سے 717 عام شہریوں کو قتل کیا گیا جب کہ سال کے آغاز میں ہی امریکی فوج کی ڈرامائی کارروائی میں 31 فیصد تک اضافہ ہوا۔

مزید خبریں :