پاکستان
Time 31 جنوری ، 2020

معاشرتی علوم کی کتاب میں بہاریوں کو پناہ گزین لکھنے پر قومی اسمبلی میں احتجاج

کتاب میں مہاجرین کی توہین کی گئی ہے لہٰذا اس کتاب پر فوری پابندی لگائی جائے، ایم کیو ایم رکن قومی اسمبلی صابر قائم خانی— فوٹو: سوشل میڈیا

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کےرکن قومی اسمبلی صابر قائم خانی نے سندھ میں ساتویں کلاس کی معاشرتی علوم کی کتاب میں مہاجروں کو پاکستانی کی بجائے الگ قوم لکھنے کا معاملہ اٹھا دیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں صابر قائم خانی نے کہا کہ معاشرتی علوم کی کتاب میں میں لکھا گیا ہے کہ اورنگی ٹاؤن پناہ گزینوں کی کالونی ہے، کتاب میں مہاجرین کی توہین کی گئی ہے لہٰذا اس کتاب پر فوری پابندی لگائی جائے۔

فوٹو: سوشل میڈیا

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی تھی جس کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ یہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی ساتویں جماعت کی معاشرتی علوم کی درسی کتاب کا ایک مضمون ہے جس میں بنگلادیش سے ہجرت کرکے پاکستان آنے والوں کیلئے ’فرار‘ ہونے کا لفظ استعمال کیا گیا اور اس مضمون میں ہجرت کرکے آنے والوں کیلئے پناہ گزینوں کا لفظ استعمال کیا گیا ۔

اس واقعے پر ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے آج پریس کانفرنس بھی کی گئی جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ان افسران کیخلاف کارروائی کی جائے جو اس طرح کے متعصبانہ مضامین اسکولوں میں پڑھائی جانے والی کتابوں میں شامل کررہے ہیں۔

ایم کیو ایم رہنما کنور نوید جمیل نے کہا کہ اس معاملے پر معافی نہ مانگی گئی اور مضمون کو ہٹایا نہ گیا تو احتجاج کریں گے۔

مزید خبریں :