پاکستان
Time 03 فروری ، 2020

سابق وزیراعظم پرویز اشرف گیپکو میں غیرقانونی بھرتیوں کے ریفرنس سے بری

احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم و پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف کو گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) کے ریفرنس سے بری کردیا۔

 لاہور کی احتساب عدالت میں جج امجد نذیر نے گیپکو ریفرنس کی سماعت کی جہاں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف بھی روبرو پیش ہوئے۔ 

احتساب عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے جرم ثابت نہ ہونے پر سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور 7 افسران کو بری کردیا۔

عدالت کا فیصلے میں کہنا تھا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد راجہ پرویز اشرف کے خلاف الزامات نیب کے دائرہ کار میں نہیں آتے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم سمیت افسران پر 437 افراد کو غیر قانونی بھرتی کرنے کا الزام تھا اور یہ ریفرنس ساڑھے 4 سال قبل دائرکیا گیا تھا۔

بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھاکہ مجھ پر قائم کیے گئے مقدمے کا نہ سر تھا نہ پیر اور بری ہونے پر خدا کا شکر ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے نیب ترمیمی آرڈیننس سے ریلیف کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا جبکہ ان کے علاوہ 30 ملزمان نے عدالت میں ریلیف کے لیے درخواستیں دائر کی ہیں۔

واضح رہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس 7 نومبر 2019 کو قومی اسمبلی سے منظور کیا گیا تھا تاہم اپوزیشن کے اعتراضات کے بعد حکومت نے بل کو واپس لینے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ ہفتے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے وضاحت کی تھی کہ حکومت نے نیب کا ترمیمی آرڈیننس واپس نہیں لیا۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ اس آرڈیننس سے متعدد اپوزیشن رہنماؤں سمیت بہت سی حکومتی شخصیات بھی مستفید ہو سکیں گی جن میں بڑے بڑے نام شامل ہیں۔

مزید خبریں :