آئی فونز تیار کرنے والی کمپنی اب ’سرجیکل ماسک‘ تیار کرے گی

فاکس کان نے کورونا وائرس کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ ماسک کی بڑھتی ہوئی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے بڑے پیمانے پر ماسک بھی تیار کرے گی— فوٹو: فائل

مشہور زمانہ امریکی کمپنی ’ایپل‘ کے لیے آئی فونز تیار کرنے والی کمپنی نے کورونا وائرس کے پیش نظر اب ’سرجیکل ماسک‘ تیار کرنے کا ارادہ کرلیا ہے۔

تائیوان کی بڑی الیکٹرانکس کمپنی ’فاکس کان‘ امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے لیے معاہدے کے تحت آئی فونز تیار کرتی ہے جس نے کورونا وائرس کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ ماسک کی بڑھتی ہوئی طلب کو مدنظر رکھتے ہوئے بڑے پیمانے پر ماسک بھی تیار کرے گی تاکہ لوگوں کو اس وائرس سے بچنے کیلئے ماسک دستیاب رہیں۔

خیال رہے کہ چین میں پراسرار کورونا وائرس کے مریضوں میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور وائرس سے بچاؤ کے لیے استعمال ہونے والے فیس ماسک کی بھی طلب بڑھ جانے کی وجہ سے مارکیٹوں میں قلت پیدا ہورہی ہے۔

ایسے میں فاکس کان نے ارادہ کیا ہے کی وہ رواں ماہ کے آخر تک یومیہ 20 لاکھ ماسک بنانا شروع کردے گا۔

فاکس کان نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ چین میں برقی آلات بنانے کی اس کی معمول کی پروڈکشن لائن کو بحال کیا جائے جسے کورونا وائرس کی وجہ سے بند کردیا گیا ہے۔

فاکس کان نے اپنے اس ارادے کا اظہار سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ’وی چیٹ‘ پر کیا۔ کمپنی کا کہنا تھا کہ اس خطرناک مرض کے خلاف جنگ میں ہر لمحہ انتہائی اہم ہے، جتنی جلدی ہم حفاظتی اقدام کریں گے اتنا ہی جلدی ہم اس سے تحفظ حاصل کرسکتے ہیں، اتنی ہی جلدی ہم لوگوں کی جانیں بھی بچا سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ برقی آلات تیار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ’فاکس کان‘ آئی فون کے ساتھ ساتھ دوسرے بڑے برانڈز کی مصنوعات بھی تیار کرتی ہے جن میں آئی پیڈ، ایمازون کینڈل اور پلے اسٹیشن شامل ہیں۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ہم نے فیس ماسک بنانے کے لیے جنوبی چین میں واقع شہر شینزین میں ماسک کی آزمائشی تیاری شروع کربھی دی ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اس کے بنائے جانے والے ماسک سب سے پہلے اپنی کمپنی میں کام کرنے والے ملازم کو فراہم کیے جائیں گے کیوں کہ یہ فاکس کان کی سب سے بڑی کارپوریٹ ذمہ داری کے ساتھ ساتھ سماجی ذمہ داری بھی ہے۔

کمپنی کے مطابق جیسے ہی ماسک کی تیاری کا عمل پوری طرح شروع ہوگا کمپنی دیگر اداروں کو بھی ماسک فراہم کرنا شروع کردے گی۔

فاکس کان کا کہنا ہے کہ وہ مختلف ممالک میں موجود اپنے پلانٹس میں کام کرنے والوں کو کورونا وائرس سے بچانے کیلئے درجہ حرارت ناپنے والی جدید ترین انفرا ریڈ ڈیوائس بھی استعمال کررہا ہے۔

خیال رہے کہ چین میں دوسری کمپنیوں کی طرح فاکس کان نے بھی کورونا وائرس کی وجہ سے نئے قمری سال کی چھٹیوں پر اپنے زیادہ تر پروڈکشن یونٹس بند کردیے تھے تاہم اب کمپنی ایک بار بھر اپنا کام شروع کرنے کے لیے چینی حکام سے اجازت مانگ رہی ہے۔

یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ چین میں پھیلنے والے کورونا وائرس کے پیشِ نظر کمپنیوں کی بندش اور سفری پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مختلف مصنوعات کی ترسیل کا نظام متاثر ہوسکتا ہے۔

بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سال اسمارٹ فونز کی عالمی شمپنٹس میں 10 فیصد تک کمی آسکتی ہے اور دنیا بھر میں آئی فونز خاص طور پر نئے آئی فون 11 کی قلت ہوسکتی ہے۔

اس کے علاوہ امریکا کی گاڑی بنانے والی کمپنی جنرل موٹرز نے بھی فیس ماسک کی قلت کو دور کرنے کی کوششوں میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے اور چین میں جنرل موٹرز کی شراکت دار کمپنی SAIC-GM-Wuling نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے 14 پروڈکشن یونٹس میں ماسک بنانے کی شروعات کرے گی اور یومیہ 17 لاکھ ماسک تیار کیے جائیں گے۔

مزید خبریں :