تعلیمی اداروں میں سافٹ ڈرنکس کی فروخت پر پابندی عائد

عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق یہ مشروبات بچوں کی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں— فوٹو: فائل

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے تعلیمی اداروں میں سافٹ ڈرنکس کی فروخت پر پابندی عائد کردی۔

پاکستان کی خبر رساں نیوز ایجنسی کے مطابق ڈسٹرک مجسٹریٹ نی سیکشن 144 کے تحت دو ماہ کے لیے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں سافٹ ڈرنکس کی فروخت پر پابندی عائد کی۔

مقامی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق دارالحکومت میں موجود تعلیمی اداروں اور مدارس کی حدود میں کوئی بھی شخص کسی بھی قسم کی سافٹ ڈرنکس، انرجی اور میٹھے ڈرنکس فروخت نہیں کرے گا۔

نوٹیفکیشن میں لکھا ہے کہ عام طور سے تعلیمی اداروں میں موجود کیفے وغیرہ میں بغیر یہ دیکھے کاربونیٹڈ ڈرنکس فروخت ہوتی ہیں کہ اس میں صحت بخش اجزاء موجود ہیں یا نہیں۔اس طرح کی چیزیں بچوں کی صحت کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتی ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق یہی وجہ ہے ان مشروبات کی فروخت کیخلاف ایکشن لینے کی ضرورت تھی۔

ڈپٹی کمشنر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر اس فیصلے سے قبل ایک پول کیا گیا جس کے بعد اِن مشروبات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔ پولنگ میں 91 فیصد لوگوں نے مشروبات پر پابندی کے حق میں ووٹ دیے۔

ڈپٹی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق ’یہ مشروبات بچوں کی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔‘

مزید خبریں :