کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہماری نیند کیوں متاثر ہے؟

فوٹو: فائل

آج کل نوجوانوں میں سب سے زیادہ نیند سے متعلق مسائل پائے جاتے ہیں، یا تو انہیں نیند نہیں آتی یا پھر وہ پُرسکون نیند سے محروم ہوتے ہیں۔

اس حوالے سے ماہرین نے ایسے بے شمار طریقے بتائے ہیں جس سے آپ نیند سے محرومی سے نجات حاصل کر سکتے ہیں لیکن کیا آپ نے کبھی اس بارے میں سوچا ہے کہ ہماری نیند کیوں متاثر ہے؟ یا ہمیں نیند کیوں نہیں آتی؟

ہم آپ کے دماغ میں اٹھنے والے ان ہی سوالوں کے جوابات دیں گے جن کو جاننے کے بعد آپ اپنے طرزِ زندگی اور عادات کو بہتر کر کے اس بیماری سے نجات بھی حاصل کرسکیں۔

خوراک

ہماری روز مرہ کی خوراک بھی نیند کو متاثر کرنے کی وجوہات میں سے ایک ہو سکتی ہے، ماہرینِ طب کے مطابق مصالحے دار کھانا کھانے کی وجہ سے انسان کو سینے میں جلن ہوتی ہے جب کہ خوب پیٹ بھر کر کھانا کھانے سے بھی انسان ٹھیک سے سو نہیں پاتا اور آگے جا کر یہ عادت موٹاپے کا باعث بھی بن سکتی ہے۔

دوسری جانب اگر آپ روزانہ کیفین کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو یہ جگائے رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہماری نیند کافی حد تک متاثر ہوتی ہے۔

ماہرینِ طب کا کہنا ہے کہ سونے سے چند گھنٹے پہلے رات کا کھانا کھالینا چاہیے، جب کہ رات میں ہلکی غذا ہی کھائیں اور چکنائی اور مصالحے دار کھانا کھانے سے گریز کریں۔

ورزش نہ کرنا

جو لوگ روزانہ ورزش نہیں کرتے انہیں بھی نیند سے متعلق مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ نیند کا ورزش کے ساتھ ایک تعلق ہے، روزانہ ورزش کرنے سے انسان کو بہترین اور پرسکون نیند آتی ہے۔

ڈپریشن

نیند نہ آنے کی ایک عام وجہ ڈپریشن ہے جس سے اب تمام تر لوگ ہی واقف ہوں گے، ماہرینِ طب کے مطابق ڈپریشن میں مبتلا شخص اگر تھوڑا بہت سو بھی لیتے ہیں تو انہیں بے آرامی اور بے سکونی والی نیند ہی آتی ہے۔

کام کا دباؤ

نیند نہ آنے کی ایک بنیادی وجہ کام کا دباؤ بھی ہوتا ہے کیونکہ ہم سونے کے وقت بھی اگلے دن سے متعلق کام کے بارے میں سوچ رہے ہوتے ہیں جو کہ انسان کو دباؤ کی کیفیت میں مبتلا کر دیتا ہے اور اس وجہ سے انسان کی نیند شدید متاثر ہوتی ہے۔

دیر سے سونے کی خراب عادت

ہم میں سے بہت سے لوگ بغیر کسی کام کے رات بھر جاگ رہے ہوتے ہیں، یہ عادت ہمیں نیند سے محرومی کی طرف لے جا سکتی ہے، ضروری ہے کہ آپ اپنے سونے اور جاگنے کا ایک وقت متعین کر لیں اور روزانہ ایک ہی وقت سونے اور جاگنے سے آپ نیند سے محرومی جیسی بیماری میں مبتلا نہیں ہوں گے۔

نوٹ: یہ معلومات مختلف انٹرنیشنل جرنلز میں شائع شدہ تحقیقات سے حاصل کی گئی ہیں۔ اگر آپ کسی بیماری میں مبتلا ہیں تو اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :