پاکستان
Time 18 فروری ، 2020

ہوا میں مضر ذرات جانچنے کے انتہائی مہنگے آلات 10 سال سے ناکارہ

کراچی میں ہوا میں مضر ذرّات جانچنے کے سرکاری آلات غیرفعال نکلے۔

کراچی کے علاقے کیماڑی میں مبینہ زہریلی گیس کے اخراج سے 14 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ سیکڑوں افراد متاثر ہیں۔ 

اب تک اموات کی وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں تاہم شہر میں ائیر کوالٹی جانچنے کے آلات کے حوالے سے اہم انکشاف ہوا ہے۔ 

سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ہوا میں مضر ذرّات جانچنے کے سرکاری آلات غیرفعال نکلے۔ 

 ہوا میں مضر ذرات جانچنے کے انتہائی مہنگے آلات 10 سال سے ناکارہ ہیں، ایک کروڑ 10 لاکھ ڈالرز مالیت کے آلات جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجسنی (جائیکا) نے پاکستان کو دیے تھے۔

18 ویں ترمیم کے بعد آلات وفاق سے صوبوں کو منتقل کردیے گئے اور وفاق نے آلات کو آپریٹ کرنے والا تربیتی عملہ بھی واپس بلوا لیا تھا۔

انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجسنی (ای پی اے) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ائیرکوالٹی مانیٹرنگ یونٹس خراب ہیں، مرمت کا کام جاری ہے۔

ترجمان کے مطابق یہی وجہ ہے کہ ای پی اے کو ائیر کوالٹی جانچنے کے لیے نجی تنظیموں سے رابطہ کرنا پڑا۔

مزید خبریں :