پاکستان
Time 19 فروری ، 2020

’24 فروری کو نواز شریف کا آپریشن ہے، شہباز شریف کی مارچ میں واپسی ہوگی‘

پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پارٹی صدر شہباز شریف کی مارچ میں وطن واپسی کا پروگرام ہے جس کے بعد جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے گلے شکوے دور کریں گے۔

سابق وزیرِقانون پنجاب رانا ثناء اللہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور میں پیش ہوئے اور 2 گھنٹے تک وہاں رہے۔ 

پیشی کے بعد میں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ منشیات اسمگلنگ کیس سراسرجھوٹ ہے، کوئی ویڈیو موجود نہیں، میرے تمام اثاثے اینٹی نارکوٹکس فورس نے منجمد کررکھے ہیں، نیب کو بتا دیا کہ جو جو چیزیں ملیں گی، پیش کردیں گے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت سے متعلق انہوں نے بتایا کہ 24 فروری کو نوازشریف کا آپریشن ہے اور اُس وقت تک مریم نواز کا لندن جانا ممکن نظر نہیں آتا، اگر یہ سیاسی انتقام جاری رہا تو ملک کو نقصان ہوگا۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی ملاقات کے حوالے سے رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور چوہدری نثار کی ملاقات کی کوئی کوشش نہیں ہوئی، اگر ہوئی ہے تو اس کا علم نہیں، سیاستدانوں کے رابطوں کو سازش کہنا غلط ہے۔

شہباز شریف کی وطن واپسی سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ پارٹی صدر شہباز شریف کی مارچ میں وطن واپسی کا پروگرام ہے جس کے بعد جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے گلے شکوے دور کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا کو کنٹرول کرنے کی مذمت کرتے ہیں، اسمبلی فلور پر کوئی بل پاس نہیں ہونے دیں گے، موجودہ حکومت سےعوام تنگ ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن جماعتوں سے شکوہ کیا تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکھٹا کیا مگر میرا ساتھ کسی نے نہیں دیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال 27 اکتوبر کو جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کراچی سے آزادی مارچ شروع کیا تھا اور 31 اکتوبر کو اسلام آباد کے ایچ نائن گراؤنڈ میں 14 روز تک دھرنا دیا تھا۔

اس احتجاج میں اپوزیشن کی جماعتیں مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی بھی شریک تھیں تاہم ان جماعتوں نے دھرنے کی حمایت نہیں کی تھی۔

مزید خبریں :