دنیا
Time 24 فروری ، 2020

بھارت میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کھانے کے لالے پڑ گئے؟

بطور صدر پہلی بار بھارت کا دورہ کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے اسٹاف کی جانب سے کھانے پیش کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ابتداء میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ موجود امریکی حکام نے اس بات کی تردید کی تھی کہ دورہ بھارت میں صدر کو کھانے کے مسائل درپیش آئیں گے تاہم اب انہیں ٹرمپ کی ڈائٹ میں اچانک آنے والی تبدیلی پر پریشان دیکھا گیا ہے۔

ایک امریکی عہدے دار نے سی این این کو انٹرویو میں بتایا کہ ’ٹرمپ اکثر کھانے کے ساتھ سلاد کھاتے ہیں مگر اس کے علاوہ ہم نے انھیں کبھی سبزیاں کھاتے نہیں دیکھا‘، مجھے نہیں معلوم اس صورتحال میں وہ کیا کریں گے کیوں کہ وہاں پنیر برگر بھی نہیں پیش کیا جاتا‘۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی روز مرہ کی خوراک میں گوشت سے بنی غذائیں، برگرز اور میٹ لوف وغیرہ شامل ہوتے ہیں تاہم تین روزہ دورہ بھارت میں ان کی خوراک میں نمایاں تبدیلی کا امکان ہے۔

بھارتی وزیرِاعظم بھی پکے سبزی خور ہیں اور وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی تواضع بھی سبزیوں کے برگر، دیسی روٹیوں، گوبھی کے سموسے اور ناریل کے پانی سے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

صدر ٹرمپ دورہ بھارت میں نریندر مودی کے ساتھ کئی بار کھانے کی میز پر بیٹھیں گے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جن بھی ممالک کا دورہ کیا ہے وہاں پر اُن کے کھانے کا خاص خیا ل رکھا جاتا ہے۔ اگر اس ملک میں گائے کا گوشت دستیاب نہ ہو تو بھیڑ یا کسی اور جانور کا گوشت پیش کیا جاتا ہے۔

بھارت میں ٹرمپ کی پسندیدہ امریکی فاسٹ فوڈ کمپنی میک ڈونلڈز موجود ہے لیکن مشکل یہ ہے کہ وہ بھی بھارت میں گائے کے گوشت سے بنے برگر نہیں پیش کرتے۔ مقامی لوگ چکن برگر کے علاوہ فرائڈ پنیر اور چیز سینڈوچز شوق سے کھاتے ہیں۔

مزید خبریں :