پاکستان
Time 27 فروری ، 2020

’پاکستان سرپرائز ڈے‘ پر پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں کی گھن گرج

کراچی کے ساحل پر پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں کی گھن گرج، جے ایف 17تھنڈر،ایف 16، میراج طیاروں اورجنگی ہیلی کاپٹرز نے دیکھنے والوں کا لہو گرما دیا۔

گز شتہ سال 27 فروری کو پاکستانی شاہینوں کی جانب سے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا ایک سال مکمل ہونے پر ’پاکستان سرپرائز ڈے‘ منایا گیا اور اس موقع پر پاکستان ائیر فورس نے کراچی میں سمندر کنارے ایک ائیر شو کا اہتمام کیا۔

پاک فضائیہ کی شہرہ آفاق ایروبیٹکس ٹیم شیردل کے شاہینوں نے انتہائی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دل چھو لینے والے کرتب دکھائے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ کورکمانڈر کراچی سمیت افواج پاکستان کے نمائندوں، ملکی و غیر ملکی مہمانوں کی بڑی تعداد اور ہزاروں شہریوں نے یہ شاندار ائیرشو دیکھا اور پاکستانی شاہینوں کو زبردست داد دی۔

پاک فضائیہ کے طیاروں کی گھن گرج سے علاقہ گونج اٹھا اور آسمان پر رنگوں کی بہار دلکش منظر پیش کررہی تھی جس نے لوگوں کے دل موہ لیے۔

ائیرشو میں پاکستان ائیر فورس کے جے ایف 17 تھنڈر، ایف 16، میراج طیاروں اور ہیلی کاپٹرز نے حصہ لیا۔

27 فروری کے سرپرائز کا پس منظر

14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجی قافلے پر خود کش حملہ ہوا جس میں 45 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے۔ اس کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے حملہ کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا شروع کردیا تھا۔

اس کے بعد25 اور 26 فروری کی درمیانی شب 3 بجے سے ساڑھے تین بجے کے قریب بھارتی طیاروں نے تین مقامات سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی جن میں سے دو مقامات سیالکوٹ، بہاولپور پر پاک فضائیہ نے ان کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی تاہم آزاد کشمیر کی طرف سے بھارتی طیارے اندر کی طرف آئے جنہیں پاک فضائیہ کے طیاروں نے روکا جس پر بھارتی طیارے اپنے 'پے لوڈ' گراکر واپس بھاگ گئے۔

پاکستان نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور بھارت کو واضح پیغام دیا کہ اس اشتعال انگیزی کا پاکستان اپنی مرضی کے وقت اور مقام پر جواب دے گا، اب بھارت پاکستان کے سرپرائز کا انتظار کرے۔

بعد ازاں 27 فروری کی صبح پاک فضائیہ کے طیاروں نے لائن آف کنٹرول پر مقبوضہ کشمیر میں 6 ٹارگٹ کو انگیج کیا، فضائیہ نے اپنی حدود میں رہ کر اہداف مقرر کیے، پائلٹس نے ٹارگٹ کو لاک کیا لیکن ٹارگٹ پر نہیں بلکہ محفوظ فاصلے اور کھلی جگہ پر اسٹرائیک کی جس کا مقصد یہ بتانا تھا کہ پاکستان کے پاس جوابی صلاحیت موجود ہے لیکن پاکستان کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہتا جو اسے غیر ذمہ دار ثابت کرے۔

جب پاک فضائیہ نے ہدف لے لیے تو اس کے بعد بھارتی فضائیہ کے 2 جہاز ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرکے پاکستان کی طرف آئے لیکن اس بار پاک فضائیہ تیار تھی جس نے دونوں بھارتی طیاروں کو مار گرایا، ایک جہاز آزاد کشمیر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرا۔

پاکستان حدود میں گرنے والے طیارے کے پائلٹ کو پاکستان نے حراست میں لیا جس کا نام ونگ کمانڈر ابھی نندن تھا جسے بعد ازاں پروقار طریقے سے واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا۔

بھارتی ونگ کمانڈر ابھی نندن کی گرفتاری کے بعد پاک فوج نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں دیکھا گیا کہ ابھی نندن نے چائے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’چائے لاجواب ہے، جو کہ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی تھی۔

بعد ازاں پاکستانی شاہینوں کا نشانہ بننے اور گرفتار ہونے والے بھارتی ائیرفورس کے ونگ کمانڈر ابھی نندن کے مجسمے اور وردی کو پاک فضائیہ کے جنگی میوزیم میں نصب کیا گیا تھا۔

مزید خبریں :