چین: کورونا کے مریضوں کے علاج کیلیے طبی عملے کا متبادل ربورٹ تیار

فوٹو: بشکریہ روائٹرز

چینی یونیورسٹی کے محققین نے ایک ایسا روبوٹ تیار کیا ہے جو کورونا وائرس کا علاج کرنے والے طبی عملے کی زندگیاں بچانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق محققین کی جانب سے بنایا جانے والا یہ ربورٹ الٹرا ساؤنڈ کرنے کے ساتھ ساتھ مریضوں کے اعضاء سے آنے والی آوازیں (جسے عام طور استھیٹسکوپ سے سنا جاتا ہے) سننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ تمام تر کام عام طور پر ڈاکٹر کی جانب سے سرانجام دیے جاتے ہیں لیکن یہ ربورٹ جو کہ جدید کیمروں سے لیس ہے، اس کی وجہ سے ڈاکٹر کا مریض کے ساتھ ایک ہی کمرے میں ہونا بھی ضروری نہیں ہوگا۔

فوٹو: بشکریہ ڈبلیو ایس اے یو

ربورٹ کے چیف ڈیزائنر کا کہنا ہے کہ ’تمام ڈاکٹرز بے حد بہادر ہیں لیکن یہ وائرس بہت تیزی سے پھیلنے والا وائرس ہے، ہم اس انتہائی خطرناک کام کو سرانجام دینے کے لیے روبوٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس روبوٹ کو بنانے کا خیال اس وقت آیا جب نیا سال شروع ہوتے ہی ووہان میں لاک ڈاؤن ہوگیا تھا اور یہاں وائرس سے متاثرہ افراد اور اموات میں تیزی سے اضافہ ہورہا تھا۔

چیف ڈیزائنر کی ٹیم کے پاس اب دو روبوٹس ہیں جن میں سے ایک ابھی بھی یونیورسٹی کی لیب ٹیم کے پاس ہے جب کہ دوسرا ووہان یونین اسپتال میں ہے جہاں ڈاکٹروں نے اسے استعمال کرنے کی تربیت شروع کی ہے۔

چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد ہزاروں کی تعداد پر مشتمل طبی عملہ ووہان میں کام کررہا ہےجب کہ گزشتہ ماہ کے آخر تک ان میں سے 3000 سے زائد لوگ وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔

واضح رہےکہ دنیا بھر میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 58 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے اور ایک لاکھ ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہیں۔

مزید خبریں :