ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، ارکان کی پارٹی پالیسیوں پر تنقید

اپوزیشن جماعت مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے مشترکہ اجلاس میں ارکان نے پارٹی پالیسیوں پر سخت تنقید کی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس پارلیمنٹ میں ہوا جس میں سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی، جنرل سیکرٹری احسن اقبال اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ 

پارٹی نے قائد کے بیانیہ کو پس پشت ڈال کر نقصان اٹھایا: پیر صابر شاہ

اجلاس میں ارکان نے پارٹی پالیسیوں پر سخت تنقید کی اور اجلاس سے خطاب میں سینیٹر پیر صابر شاہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی ناقص کارکردگی پر مسلم لیگ (ن) کو فائدہ اٹھانا چاہیے تھا لیکن پارٹی نے قائد کے بیانیہ کو پس پشت ڈال کر نقصان اٹھایا ہے، ہماری پارلیمان میں کارکردگی پر عوام افسوس کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں نواز شریف کے بیانیہ پر چلنا ہوگا ورنہ عوام بھی ساتھ چھوڑ جائیں گے، پارٹی میں صرف نواز شریف کے احکامات مانتے ہیں لیکن مسلم لیگ ن صرف پنجاب کی پارٹی بن کر رہ گئی ہے اور دوبارہ قومی سطح کی پارٹی نہیں بن پارہی۔

4 لوگ عقل کل نہیں، پارٹی میں مشاورتی دائرہ کار بڑھایا جائے: جاوید لطیف

اس دوران رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ 4 لوگ عقل کل نہیں، پارٹی میں مشاورتی دائرہ کار بڑھایا جائے، ایک غلطی کرچکے ہیں جس کا آنے والے وقت میں ادراک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پیرصابر شاہ جذبات میں بہت کچھ کہہ گئے ہیں لیکن ان کی کچھ باتیں درست اور کچھ درست نہیں۔

اس پر پیر صابر شاہ کا کہنا تھا کہ عوام کی بات سنیں اور زمینی حقائق دیکھیں تو میں درست کہہ رہا ہوں۔

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ کراچی میں تنظیم مضبوط ہو یا نہ ہو لیکن جماعت کو قومی جماعت ہونا چاہیے، ہم کہتے ہیں معیشت تباہ ہوگئی جس سے ملک کمزور ہوا ہے، اس طرح نہیں ہوگا لہٰذا نیشنل ڈائیلاگ کی بات کریں۔

انہوں نے کہا کہ باتیں کرنے سے ٹارگٹ حاصل نہیں کرسکتے، فیصلہ کرنے سے پہلے مشاورتی دائرے کو بڑھائیں، اب بھی جماعت کو کڑوی باتیں زیادہ سننا پڑیں گی اور کڑوی باتیں سن کر فیصلے کریں گے تو جماعت کے لیے اچھا ہوگا، ہمیں آگے بڑھنا ہے تو احتجاج کے لیے جماعت کو تیار کریں۔

’مسلم لیگ (ن) میں اتحاد اور اتفاق کا محور نوازشریف ہیں‘

سینیئر پارٹی رہنما خواجہ آصف نے اجلاس کے دوران گفتگو کی کہ اختلاف رائے ہی جمہوریت کا حسن ہے، اختلاف رائے ہی کسی سیاسی پارٹی کی روح ہوتی ہے۔

جنرل سیکرٹری احسن اقبال کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) میں اتحاد اور اتفاق کا محور نوازشریف ہیں، پارٹی میں کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے کہا کہ اختلاف رائے ہی جمہوریت کا حسن ہے، مشاورت پر کسی کو گلہ ہے تو مزید مشاورت کرنی چاہیے، پارٹی قیادت کے فیصلوں پر کوئی مخالفت نہیں کر سکتا۔

ارکان کا شہباز شریف کی وطن واپسی کا مطالبہ

ذرائع کے مطابق ن لیگ کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے دوران محسن شاہنواز رانجھا نے اپوزیشن لیڈر اور پارٹی صدر شہباز شریف کی وطن واپسی کا مطالبہ کیا جس کی ارکان کی اکثریت نے تائید کی۔

پارلیمانی پارٹی کی ڈاکٹرعدنان پر لندن میں قاتلانہ حملےکی شدیدمذمت

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی نے پارٹی قائد نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان پر لندن میں تشدد کی مذمت کی۔ 

پارلیمانی پارٹی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عدنان کے سرپر ڈنڈے سے وار کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایاگیا لہٰذا امید ہے کہ لندن پولیس ڈاکٹر عدنان کو انصاف فراہم کرے گی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی جنوری میں ہونے والے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ارکان پارٹی پالیسیوں کے خلاف پھٹ پڑے تھے اور  آرمی ایکٹ کی حمایت کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

مزید خبریں :