'میں خاموش تھی تو اس کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں'

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کا کہنا ہے کہ ذاتی وجوہات پر خاموش تھی، والد صاحب کے طبیعت خراب ہے، جب بڑے ہدایت دیں گے تو آگے آکر کردار ادا کروں گی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے اسلام آباد میں شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال سے ملاقات کی اور دونوں رہنماؤں کو ضمانت پر رہائی پر مبارک باد دی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ آئین و جمہوریت اور سویلین بالادستی کے ساتھ ان کی کمٹمنٹ اور مضبوط ہوئی ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ان کے والد نواز شریف کے دل کی ایک شریان 90 فیصد بند ہے،جس کا علاج ہونا ہے،میرا بھی دل کرتاہے میں بھی والد کے پاس ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالت بھی جانتی ہے مجھ پر مقدمات کی وجہ کیا ہے ، لندن جانے کی اجازت مل جائے تو اچھاہے، نہیں ملی تو والد صاحب کو جلداز جلد علاج کرانے کا کہوں گی۔

ایک سوال کے جواب میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں خاموش تھی تو اس کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ اقتدار میں رہنے سے جتنا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  بے نقاب ہوئی ہے اگر   چلی جاتی تو نہ ہوتی ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو برطانیہ کو خط میں یہ بھی لکھنا چاہیے تھا کہ نواز شریف کی زندگی کو خطرے کی رپورٹ انہوں نے ہی بنائی تھی۔

'پتا نہیں حکومت کو کون سا سچ سامنے آنے کی فکر ہے'

جنگ گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کی نیب کے ہاتھوں بلاجواز گرفتاری پر انہوں نے مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پتا نہیں حکومت کو کون سا سچ سامنے آنے کی فکر ہے، میڈیا کو زنجیروں سے جکڑا جارہا ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ جنتا مرضی تجربات کرلیں نواز شریف نے ہی واپس آنا ہے۔

اس موقع پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ تمام مشکلات  اور رکاوٹوں کے باوجود مریم نواز کامنفرد اور بڑا مقام سیاست میں رہےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سب مل کرکام کرتے رہیں گے اور اصولوں پر قائم رہیں گے، مریم نواز نے سیاست میں اپنا مقام پیدا کیا ہے، جب بھی پاکستان اور عوام کو ضرورت ہوگی مریم نواز کو پائیں گے۔

' آج آزادی صحافت کا تاریک ترین دن ہے'

شاہد خاقان عباسی نے بھی ایڈیٹر انچیف جنگ گروپ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج آزادی صحافت کا تاریک ترین دن ہے،  یہ صحافت پر حکومت کا آخری وار ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس شخص کا شمار ملک کی جانی مانی شخصیات میں ہوتا ہے اسے نیب کی جانب سے بلا ثبوت گرفتار  کرنے کا کیا جواز ہے، نیب کو ان سب چیزوں کا جواب دینا ہوگا۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اگر نیب میں جرات ہے تو پورے پاکستان کو بتائے کہ میر شکیل الرحمان نے کیا کرپشن کی ہے، لیکن یہ ایسا نہیں کریں گے۔

ن لیگ کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آج دوبارہ ملک کو اندھیروں میں دھکیلاجارہا ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم پر جھوٹے مقدمات بناکر آواز دبانے کی کوشش کی گئی،   نوازشریف  نے اپنے نظریات  پرکھڑے رہنے کی مثال قائم کی ہے۔

مزید خبریں :