کورونا وائرس: سندھ حکومت کے اقدامات قابل تعریف ہیں، معاون خصوصی صحت

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے حوالے سے سندھ حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ 97 سے 98 فیصد افراد صحت یاب ہوجاتے ہیں۔

ڈاکٹرظفرمرزا نے کہا کہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، سندھ حکومت نے سکھر میں زائرین کیلئے اچھا انتظام کیا، تفتان سے سکھر آنے والے زائرین کے جب ٹیسٹ ہوئے تو کورونا کے کیسز سامنے آنے لگے۔

معاون خصوصی برائے صحت نے مزید کہا کہ مریضوں کی تعداد بڑھنے سے پریشانی نہیں ہونی چاہیے، جن افراد میں کورونا وائرس مثبت آیا ہے صوبے ان کی نگرانی کررہے ہیں۔

14 لیبارٹریز کو حکومت تشخیصی کٹس فراہم کی جارہی ہیں

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں 14 لیبارٹریز کو حکومت کی طرف سے تشخیصی کٹس فراہم کی جارہی ہے،حکومت کی طرف سے فراہم کردہ تشخیصی کٹس سے ٹیسٹ مفت کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے کہا کہ ہم کورونا کے ٹیسٹ کرانا چاہتے ہیں، وجہ پوچھنے پر کہا شک دور ہوجائے گا۔

ظفر مرزا نے کہا کہ بیرون ملک سے آئے افراد میں کورونا کی علامات ہیں تو گھر پر تشریف رکھیں اور 1166 پر رابطہ کریں۔

علامات ظاہر ہونے پر متاثرہ شخص کو لیبارٹری جانے کی ضرورت نہیں، گھرسے نمونہ لیب لے جایا جاسکتا ہے، نزلہ، زکام ہونے پر صرف شک دور کرنے کیلئے یہ ٹیسٹ نہ کرائیں، کچھ لیبارٹریز کے پاس مخصوص ٹیسٹ کیلئے کٹس ہیں، سب کےپاس نہیں ہیں۔

رینجرز کو ائیرپورٹس پر ساتھ رکھنے کی تجویز ہے

ظفرمرزا نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ائیرپورٹس پر اسکریننگ کے انتظامات کو مضبوط بنانے کا کہا گیا، کمیٹی میں یہ بھی تجویز آئی کہ رینجرز کو ائیرپورٹس پرساتھ رکھا جائے، ہم نے رینجرز کو اس سلسلے میں شامل کرلیا ہے، 3 ائیرپورٹس پر رینجرز ہماری ٹیموں کے ساتھ مل کرکام کررہی ہے۔

صوبوں کے ساتھ روابط بہتر ہوئے ہیں

انہوں نے کہا کہ صوبوں کے ساتھ روابط میں مزید بہتری ہوئی ہے، صوبوں سے اب تصدیق شدہ معلومات حاصل ہوں گی، تمام وزرائے اعلیٰ، سیکرٹریز اور انتظامیہ کا بڑا مشکور ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ایک دوسرے سے مخصوص فاصلے پر رہیں، کئی ممالک نے کورونا کی وبا کو پھیلنے سے روکا۔

اسکولوں کی انتظامیہ سے کہتے ہیں کہ اسٹاف کو نہ بلائیں

معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے کہا کہ اطلاعات ملی ہیں کہ بعض اسکول بچوں کیلئے تو بند کردیے ہیں لیکن انتظامیہ کو بلایا جارہا ہے، تمام اسکولوں کی انتظامیہ سے کہتے ہیں کہ اپنے اسٹاف کو نہ بلائیں۔

ظفرمرزا نے کہا کہ اسکولز، ادارے بند کرنے کا مطلب مکمل بند کرنا ہے، اسٹاف بھی نہیں بلانا چاہیے، چھوٹے شہروں، گاؤں میں مقامی رہنماؤں، علما اور پڑھے لکھے لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

بلا ضرورت اگرکوئی ماسک پہنےتویہ بالکل غلط ہے،ظفرمرزا

معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ ہم ایڈوائزری جاری کرچکے ہیں کہ کس کو ماسک استعمال کرنا چاہیے اور کس کو نہیں، نارمل شخص جس کوکسی قسم کی کوئی علامات نہیں، ماسک نہ پہنے۔

ظفرمرزا نے کہا کہ ایساشخص جوکورونا وائرس سےمتاثرہ افرادکی دیکھ بھال نہیں کررہاماسک نہ استعمال کرے، اگرآپ کونزلہ زکام ہے توبہتر ہےیہ ماسک استعمال کرلیاجائے۔

انہوں نے کہا کہ سب سےزیادہ ماسک استعمال کرنےکی ضرورت صحت کےشعبےسےتعلق رکھنےوالوں کوہے، بلا ضرورت اگرکوئی ماسک پہنےتویہ بالکل غلط ہے۔

6 ہزار سے زائر افراد ایران گئے ہوئے تھے، ظفرمرزا

ظفر مرزا نے کہا کہ 6 ہزار سے زائد افراد ایران گئے ہوئے تھے، زائرین کوحکمت عملی کےتحت واپس لائے، تفتان میں ایک قرنطینہ بنایا اورزائرین نےوہاں قیام کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ تفتان میں جس مقام پر قرنطینہ بنایا گیا وہ مناسب نہیں تھا لیکن اس کے علاوہ کوئی اور آپشن بھی نہیں تھا۔ 

مزید خبریں :