02 اپریل ، 2020
خیبر پختونخوا کے وزیر محنت شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں کوئلے کی کانوں کے ہزاروں مزدور پھنس کر رہ گئے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور خیبر پختونخوا کے وزیر محنت شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ حیدرآباد، کوئٹہ، درہ آدم خیل کی کوئلہ کانوں میں مزدورپھنسے ہوئےہیں، مزدوروں کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع شانگہ اور دیگر علاقوں سے ہے، ٹرانسپورٹ پر پابندی کی وجہ سے مزدور آبائی علاقوں کو نہیں جاسکتے۔
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کو خط بھی لکھے ہیں اور وزیراعظم عمران خان کو بھی اس سلسلے میں پیغام بھیجا ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ کوئلے کی کانوں کے مالکان اور منیجر چھٹیوں پر جاچکے ہیں، اب ان مزدوروں کے پاس کھانا ہے اور نہ ہی ادویات کا انتظام ہے، بیشتر مزدور بیمار بھی ہوگئے ہیں۔
شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ مزدوروں کو راشن کی سپلائی، ادویات کی فراہمی اور انہیں گھروں کی واپسی یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں، اگر بروقت اقدام نہ ہوا تو یہ ایک بڑا انسانی المیہ ہو جائے گا۔