پاکستان
Time 06 اپریل ، 2020

پی آئی اے کے پائلٹس کے جہاز اڑانے سے انکار کی اندرونی کہانی

پی آئی اے کے پائلٹس کے جہاز اڑانے سے انکار کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔

پائلٹس کا مؤقف ہےکہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ہدایات پرعمل نہیں کیا جا رہا۔

پائلٹس اورکیبن کریو کے مطابق کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے فراہم کیا گیا حفاظتی سامان ناکافی ہے۔

کینیڈا سے واپسی پر طیارے میں اسپرے کے بغیر استنبول سے پاکستانیوں کو سوار کرایا گیا، ناکافی حفاظتی انتظامات پر کپتانوں نے ڈی بریف نوٹ لکھ دیا۔

قومی ائیر لائن کے جہازوں کے عملے کے مطابق اسلام آباد سے گلگت جانے والی پرواز میں جراثیم کش اسپرے تک نہیں کیا گیا جب کہ کینیڈا جانے والی پروازمیں 40 فیصد مسافر ماسک کے بغیر سوار ہوئے، کپتان کی نشاندہی پر ماسک جہاز میں پہنچائے گئے جس سے جہاز 34 منٹ تاخیر سے روانہ ہوا۔

اس کے علاوہ کینیڈا سےآنی والی پرواز پر مسافروں کی اسکریننگ کی تفصیلات ہی فراہم نہیں کی گئیں۔

یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ پی آئی اے عملے کو ماسک اور گلووز نہ صرف کم بلکہ ناقص معیار کے دیئے گئے۔

دوسری جانب دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بین الاقوامی پروازوں کے لیے نیا ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے جس کے مطابق مسافروں اور جہاز کے کریو کو 24گھنٹوں کے لیے لازمی قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔

مزید خبریں :