16 اپریل ، 2020
سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کی جانب سے اسکول کی فیسوں میں 20 فیصد رعایت کا حکم معطل کردیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں اسکول فیسوں میں 20 فیصد رعایت کے خلاف نجی اسکول مالکان کی جانب سے درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست میں کہا گیا کہ سندھ حکومت نے اپریل اور مئی کی فیسوں میں 20 فیصد رعایت کا حکم دیا تھا اور ساتھ ہی اساتذہ اور عملے کو پوری تنخواہیں بھی جاری کرنے کا حکم دیا۔
اسکول مالکان نے مؤقف اختیارکیاکہ فیس میں رعایت کے بعد اخراجات کو پورا کرنا ممکن نہیں ہے جب کہ فیس میں رعایت کا فیصلہ کابینہ نے کیا یا کسی اور نے یہ بھی نہیں بتایاگیا اور حکومت نے فریقین کو سنے بغیر یکطرفہ حکم جاری کردیا۔
عدالت عالیہ نے اسکول فیس میں رعایت کا سندھ حکومت کا حکم معطل کرتے ہوئے محکمہ تعلیم سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 اپریل تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ سندھ حکومت نے کورونا کے باعث جاری لاک ڈاؤن کے دوران شہریوں کو ریلیف کے لیے نجی تعلیمی اداروں کو حکم دیا تھا کہ وہ اپریل اور مئی کی فیس میں 20 فیصد رعایت دیں۔
سندھ کے علاوہ پنجاب اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ نے بھی نجی اداروں کو فیسوں میں 20 فیصد رعایت کا حکم دیا ہے۔
گذشتہ دنوں اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کی ایسی ہی ایک درخواست مسترد کر دی تھی۔
دوران سماعت جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ اگر نجی اسکولوں کو 2 ماہ منافع نہ بھی ہوا تو اس میں کیا حرج ہے؟ حالات کا تقاضہ ہے کہ نجی اسکولز ازخود فیسوں میں کمی کا اعلان کرتے، اگر فیس کٹوتی پر نظرثانی کی تو یہ کم ہو کر 15 فیصد یا بڑھ کر 50 فیصد ہوگی۔