شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیوں شریک نہ ہوئے؟

ڈاکٹروں کی ہدایت پر مسلم لیگ (ن) کے صدر اور  قائد حزب اختلاف شہباز شریف آج  قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔

شہبازشریف  کے معالجین کی طبی رائے سامنے آگئی ہے جس کے مطابق ان کے معالجین پروفیسر نصرت اللہ چوہدری اور ڈاکٹر ایس عباس رضا نے شہباز شریف کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا کہا۔

رپورٹ کے مطابق پروفیسر نصرت اللہ چوہدری کا کہنا تھا کہ اخبارات سےمعلوم ہوا کہ آپ قومی اسمبلی اجلاس میں شریک ہونے جا رہے ہیں، آپ کے جذبے سے بخوبی آگاہ ہوں کہ آپ فرض اور ذمہ داریوں کی انجام دہی سے پیچھے نہیں رہ سکتے۔

پروفیسر نصرت اللہ چوہدری کاکہنا تھا کہ 1980 سے آپ کا معالج ہوں اور آپ کی طبی صورتحال سے آگاہ ہوں، آپ کینسر کےمرض کا سامنا کرچکے ہیں اس لیے آپ کا مدافعت کا نظام وبائی امراض کے مقابلے کی سکت نہیں رکھتا۔

 ان کا کہنا تھا کہ حکومت لاک ڈاؤن نرم کررہی ہے، آپ اور آپ جیسے افراد کے لیے خطرات مزید بڑھ گئے ہیں۔

ڈاکٹر ایس عباس رضا کا شہباز شریف سے کہنا تھا کہ میں سرطان اورٹیومر کے آپ کے معالج کےطور پر یہ تاکید کرتا ہوں کہ آپ عوامی مقامات، ہجوم اورزیادہ افراد کی موجودگی کے مقام پرنہ جائیں۔

وزیراعظم عمران خان بھی اجلاس میں غیر حاضر

کورونا کے خلاف اقدامات کے لیے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان بھی شریک نہیں ہوئے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے  وزیر اعظم کی غیرحاضری پر شدید تنقید کی۔

دوسری جانب پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض چوہان نے شہباز شریف پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف بزدل اعلیٰ ہیں۔

اس کے علاوہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے اور کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کرنے والے ایک ہزار افراد رسک پر ہوں گے۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر 3 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوا جس میں شرکت کے لیے ارکان کا کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا تھا جب کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سینیٹائزر گیٹ اور ٹمپریچر معلوم کرنے کی مشین لگائی ہے۔

چند روز قبل اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر میں بھی مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ اس وقت آئسولیشن میں ہیں ۔

مزید خبریں :