قادیانیوں کی اقلیتی کمیشن میں عدم شمولیت کیخلاف درخواست پر دوبارہ دلائل طلب

اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کو درخواست قابل سماعت ہونے پر دوبارہ دلائل دینے کا حکم دیا ہے— فوٹو: فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں شامل نہ کرنے کے خلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دوبارہ دلائل طلب کرلیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کو درخواست قابل سماعت ہونے پر دوبارہ دلائل دینے کا حکم دیا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق محفوظ فیصلہ سنایا اور کہا کہ قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں شامل نہ کرنے کے خلاف درخواست پر4 جون کو دوبارہ دلائل دیے جائیں۔

اپنے فیصلے میں جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ آئندہ سماعت پر شہداء فاونڈیشن کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ بھی عدالت میں پیش کیا جائے۔

خیال رہے کہ 8 مئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں شامل نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

یہ درخواست شہداء فاؤنڈیشن کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اقلیتی کمیشن میں تمام اقلیتوں کو شامل کیا جانا چاہیے، کابینہ نے قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں شامل کرنے کا فیصلہ کرکے اسے واپس لے لیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا تھا کہ قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں شامل کرنے سے متعلق خبر بے بنیاد ہے۔

اس کے بعد 5 مئی کو وفاقی کابینہ نے قومی اقلیتی کمیشن کی منظوری دی تھی جس میں کوئی قادیانی شامل نہیں۔

مزید خبریں :