کورونا کے باعث مساجد میں اعتکاف کا اہتمام بھی محدود

رمضان المبارک کے آخری عشرے کے ساتھ ہی ملک بھر میں آج اعتکاف بھی شروع ہوگیا تاہم کورونا وائرس کی وبا کے باعث مساجد میں اعتکاف کا اہتمام بھی محدود کیا گیا ہے۔

 حکومت کی جانب سے جاری کردہ معیاری ضابطہ کار ( ایس او پيز)  کے تحت کم سے کم لوگوں کو اعتکاف  کی اجازت ہے جب کہ 50 سال سے زائد عمر کے افراد کو اعتکاف کی اجازت نہیں۔

ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی فیصل مسجد میں صرف 15 افراد اعتکاف میں بیٹھے ہیں  جب کہ فیصل مسجد میں اعتکاف کرنے والے افراد کا پہلے کورونا ٹیسٹ لازمی رکھا گیا تھا۔

دوسری جانب وفاق المدارس کے سیکرٹری جنرل قاری حنیف جالندھری نے مطالبہ کیا ہے کہ رمضان المبارک کا آخری عشرہ مذہبی جوش و خروش سے منانے کی اجازت دی جائے۔

قاری حنیف جالندھری کا کہنا ہے کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی چند شقوں سے انحراف کیا جارہا ہے، اسلام آباد میں اعتکاف کی اجازت ہے جب کہ پنجاب میں کوئی بات واضح نہیں کی گئی۔

سابق وفاقی وزیر حامد سعید کاظمی کا کہنا تھا کہ ہم جو کہتے ہیں اس پر عمل بھی کرتے ہیں، اعتکاف تو خود آئسولیشن ہے۔

واضح رہے کہ اعتکاف عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ٹھہر جانے یا خود کو روک لینے کے ہیں، اس طرح شریعت کی اصطلاح میں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عبادت کی غرض سے مسجد میں قیام کرنے کو اعتکاف کہتے ہیں۔

اعتکاف کرنے والے افراد شوال کا چاند نظر آنے تک مساجد میں قیام کریں گے۔

مزید خبریں :