ائیربس ماہرین کی ٹیم کا کراچی ائیرپورٹ کا دورہ، ائیرٹریفک کنٹرولر سے سوالات

کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کے طیارے کی تباہی کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات جاری ہیں۔

فرانس سے آنے والے ائیربس ماہرین نے کراچی ائیرپورٹ کا بھی دورہ کیا اورطیاروں کے ٹیک آف اور لینڈنگ کے انتظامات کا جائزہ لیا۔

ائیربس ماہرین کی ٹیم نے ائیرٹریفک کنٹرولر سے سوالات کیے اور ریڈار روم کے انتظامات کا بھی جائزہ لیا جبکہ ٹیم نے حادثے کے مقام کا بھی دورہ کیا اور ملبے سے اہم شواہد جمع کیے۔

ملبے سے کیبن، ٹیل اور دیگر حصوں کو کراچی ائیرپورٹ منتقل کردیا گیا ہے تاہم انجن اور لینڈنگ گیئرز کو چند روز بعد منتقل کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ 22 مئی کو پی آئی اے کا لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ رن وے سے چند سیکنڈز کے فاصلے پر آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 97 افراد جاں بحق جب کہ دو افراد معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔

واقعے کے بعد وفاقی حکومت نے ائیرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ (اے اے آئی بی) کے صدر ائیرکموڈور عثمان غنی کی سربراہی میں 4 رکنی تحقیقاتی ٹیم بنائی تھی جس نے جائے حادثہ کا دورہ کیا تھا۔

حادثے کی تحقیقاتی ٹیم پر پالپا اور سندھ حکومت کی جانب سے اعتراض کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لیے ائیر بس کمپنی کے ٹیکنیکل ایڈوائزر کی سربراہی میں 11 رکنی ٹیم بھی کراچی پہنچی ہے جس نے اپنے کام کا آغاز کردیا ہے۔

مزید خبریں :