سٹیزن پورٹل کی شکایات حل نہ کرنے والے 10 اداروں میں سے 8 سندھ کے ہیں: شہباز گل

وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گِل نے کہا ہے کہ وزیراعظم سٹیزن پورٹل کے مطابق شکایات حل نہ کرنے والے 10 اداروں میں سے 8 سندھ کے ہیں۔

تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز گل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پورٹل پر تقریباً 22 لاکھ شکایات موصول ہوئیں، ساڑھے 7 ہزار شعبوں سے متعلق شکایات وزیراعظم پورٹل پر آتی ہیں اور 41دن میں شکایت حل نہیں ہوتی تو پھر ان شکایات پر متعلقہ ذمہ داروں کو آگاہ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ نچلے طبقے کی آواز سنی جائے گی، سندھ میں 28 ہزار میں سے 17 ہزار کے قریب شکایات سپر ایکسیلیریٹڈ ہیں جبکہ سیٹزن پورٹل کے مطابق ٹاپ 10 عدم اطمینان والے اداروں میں 8 سندھ کے ہیں۔

سندھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے دوران خود کو سوئٹزرلینڈ دکھانے والے غلط بیانی کے بجائے کارکردگی پر توجہ دیں، وزیراعظم نے جس شوگر کارٹل پر ہاتھ ڈالا یہ خود نہیں، آپ نے بنایا تھا۔

شہبازگل نے شہباز شریف کو نشانہ بناتے ہوئے مزید کہا کہ کرامت مسیح بیچارہ نیب میں بیٹھا انتظار کررہا ہے کہ آئیں اپنے پیسے لیں، آپ کا بھتیجا، بیٹا، داماد، بھائی کا سمدھی مفرور ہے، اس پر وکٹری نہ بنائیں شرمندہ ہوں، اگر کسی کا منہ لال ہے تو اپنا منہ تھپڑ مار کر لال نہ کریں۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہم نے پنجاب میں دیکھاآپ تو خواب میں بھی ایماندار نہیں ہوں گے، اگر کسی غریب کا ضمانتی مفرور ہو تو پولیس بھینس بھی پکڑ کر لے جاتی ہے، آپ سب جواب دیتے ہیں لیکن اپنی کرپشن کا جواب نہیں دیتے، عمران خان آپ سے یہ جواب لیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کا شہری نہیں ہوں۔ 

سندھ کے محکمے بار بار یادہانی کے باوجود عوام کے مسائل حل نہیں کررہے: صداقت عباسی

تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی کا کہنا تھا کہ یہ نظام اس لیے لایا گیا جس کی کوئی سفارش نہیں وہ اپنا مسئلہ حل کرائے لیکن سندھ کے محکمے بار بار یادہانی کے باوجود عوام کے مسائل حل نہیں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا نظام کرپشن کی بنیاد پر ہے، سندھ میں کرپشن کو سندھ حکومت، اس پارٹی اور زرداری خاندان نے پروان چڑھایا، زرداری، فریال تالپور اور32 افراد پر سندھ کے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے، اگر منی لانڈرنگ نہ ہوتی تو یہ پیسے سندھ کے لوگوں کی بہتری کیلئے ہوتے۔

صداقت عباسی نے مزید کہا کہ بلاول پر 5 ارب روپے اور زرداری گروپ کے 225 اکاؤنٹس کا الزام ہے، ڈاکٹر عاصم پر412 ارب اور شرجیل میمن پر 15 ارب روپے کرپشن کے الزامات ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ سندھ کے لوگوں کاحق مارا جارہا ہے، بنیادی مسائل حل نہیں ہورہے، سندھ میں حکومتی ادارے اور شخصیات عوام کا حق مارنے میں ملوث ہیں۔

مزید خبریں :