دنیا
Time 05 جون ، 2020

برطانیہ میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کے ساتھ مقامی مسافر کا نسلی تعصب

برطانیہ میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کے ساتھ مقامی مسافر نے نسلی تعصب کا مظاہرہ کیا تاہم پاکستانی نژاد ڈرائیور نے انتہائی صبر کا مظاہرہ کیا، دونوں کے درمیان مکالمے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے نسلی تعصب پر مبنی اس وڈیو کو شیئر کرتے ہوئے پاکستانی ڈرائیور کی تعریف کی ہے۔

اردو کا لفظ شاباش استعمال کرتےہوئے جمائما کا کہنا ہے کہ پاکستانی برٹش ڈرائیور قابل عزت ہے جس نےتعصب سے بھری بدسلوکی کےباوجود اپنےغصے پرقابو پائے رکھا۔

دوران سفر متعصب مسافر نے پاکستانی ڈرائیور سے پوچھا کہ تم خود کو سمجھتے کیا ہو جس پر ڈرائیور نے جواب دیا کہ میرا ایسا خیال نہیں۔

متعصب مسافر نے مزید کہا کہ 'تمہیں لگتا ہے کہ پاکستان میں بھی کوئی خاص بات ہے، میں تمہیں ایک بات کہوں، میں چاہوں گا کہ بھارت پاکستان پربمباری کردے'۔

اس کے جواب میں پاکستانی ڈرائیور نے بس اتنا کہا کہ 'ٹھیک ہے کوئی مسئلہ نہیں'۔ اس کے باوجود متعصب مسافر نے پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کا سلسلہ جاری رکھا اور کہا کہ 'پاکستان وہ جنگ کبھی نہیں جیت سکےگا'۔ اس بار بھی پاکستانی ڈرائیور نے کہا 'کوئی مسئلہ نہیں'۔

پھر مسافر نے کہا کہ تمہیں معلوم ہے یہ انگلینڈ ہے جس پر پاکستانی ڈرائیور نے کہا کہ میں اس بات چیت کو فیس بک پرڈالوں گا، متعصب مسافر نے کہا کہ تم انگلینڈ میں کما رہے ہوتمہیں اس کی عزت کرنی چاہیے، پاکستانی ڈرائیور نے کہا کہ 'بہت شکریہ سر، میں اس ویڈیو کوفیس بک پرڈالوں گا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ آپ کودیکھ سکیں، لوگ آپ کا چہرہ بھی دیکھ سکتے ہیں کوئی مسئلہ نہیں'۔

اس کے بعد متعصب مسافر نے کہا کہ تمہارا کیا خیال ہے جس پر پاکستانی ڈرائیور نے کہا کہ 'بہت شکریہ آپ کا ٹائم پورا ہوگیا'۔

متعصب مسافر نے کہا کہ 'تمہاراکیا خیال ہے کیا پاکستانی انگلش لوگوں کوہرا سکتے ہیں، ایک دن تمہاری کمپنی ہماری کمپنی بن جائیگی جس پر پاکستانی ڈرائیور نے کہا کہ ہم یہاں مقابلے کیلئے نہیں ہیں'۔

خیال رہے کہ نائن الیون حملوں کے بعد سے مسلمانوں کو دنیا بھر میں تعصب اور نفرت کی نظر سے دیکھنا جانے لگا ہے اور بعد ازاں داعش کے منظر عام پر آنے کے بعد دہشتگردی کو مسلمانوں سے جوڑ دیا گیا ہے اور کئی ممالک میں اسلاموفوبیا اپنے عروج پر ہے۔

علاوہ ازیں امریکا میں بھی اس وقت نسلی تعصب کیخلاف احتجاج جاری ہے جہاں ایک سیاہ فام شہری کو پولیس اہلکاروں نے تشدد کرکے ہلاک کردیا تھا۔

45 سالہ سیاہ فام شخص جارج فلوئیڈ کی موت کے بعد امریکا کی متعدد ریاستوں میں احتجاج جاری ہے اور پورا ملک اس واقعے کی مذمت کررہا ہے۔

مزید خبریں :