لاک ڈاؤن کے دوران سب سے زیادہ موٹا ہونے والا شخص سامنے آگیا

لاک ڈاؤن کے دوران سب سے زیادہ موٹا ہونے والا شخص سامنے آگیافوٹو بشکریہ ویگو

چین کے شہر ووہان میں گزشتہ برس دسمبر میں جب کورونا کے کیسز سامنے آنے لگے تو چینی حکومت نے سخت لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا تھا جس کے باعث تمام شہری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے تھے۔

ان میں سے ووہان میں ایک ایسا شہری بھی تھا جس نے اس پورے 5 ماہ کے دوران خود کو گھر میں ہی بند رکھا اور لاک ڈاؤن میں نرمی ہونے کے بعد بھی خود کو گھر سے باہر نہیں نکالا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ووہان میں ایک 26 سالہ شخص جس کا فرضی نام زوہو بتایا گیا ہے اس کا 5 ماہ کے لاک ڈاؤن کے دوران 100 کلو گرام وزن بڑھ گیا جس کے بعد اسے ووہان کا سب سے تیز موٹا ہونے والا شخص قرار دیا جا رہا ہے۔

کورونا وبا سے قبل بھی زوہو موٹا تھا،  اس کا وزن 100 کلو گرام سے اوپر تھا لیکن وہ باہر جاکر ورک آؤٹ کرتا تھا اور اپنا وزن چیک کرتا رہتا تھا مگر جب سے لاک ڈاؤن ہوا وہ ایک دن بھی گھر سے باہر نہیں نکلا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس عرصے میں اس نے 100 کلو گرام وزن بڑھا لیا جس کے بعد اب اس کا وزن 280 کلوگرام ہو چکا ہے۔

زوہو کو انتہائی موٹاپے کے باعث کئی امراض لاحق ہیں جیسے پیٹ درد، قلب پر دباؤ پڑنا اور وغیرہ وغیرہ—فوٹو بشکریہ ویگو

زوہو کا علاج کرنے والے ووہان یونیورسٹی سینٹرل ساؤتھ اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ایک دن زوہو کی کال آئی جس میں اس نے بتایا کہ وہ 48 گھنٹے سے نہیں سویا اس کا وزن لاک ڈاؤن میں حد سے زیادہ تجاوز کر گیا ہے اور اب اسے طبی علاج کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر نے بتایا کہ زوہو کی کال کے بعد اسپتال کے ڈائریکٹر سے مشورہ کیا گیا پھر ان کے گھر ایمبولینس اور طبی عملے کو بھیج کر یکم جون کو انہیں اسپتال میں داخل کیا گیا۔

اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ متعدد اسپتالوں نے ان کا کیس لینے سے انکار کر دیا جس کے بعد انہوں نے آخر میں ہم سے رابطہ کیا اور ان کو فوری طور پر اسپتال کے اوبیسیٹی اینڈ میٹابولک سینٹر میں آئی سو یو میں داخل کیا گیا تھا تاہم اب انہیں کمرے میں منتقل کر دیا گیا ہے لیکن ان کا علاج جاری ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ زوہو کو انتہائی موٹاپے کے باعث کئی امراض لاحق ہیں جیسے پیٹ درد، قلب پر دباؤ پڑنا اور بلڈ پریشر وغیرہ وغیرہ۔

مزید خبریں :