ٹڈیاں پکڑو اور پیسے لو، وفاقی حکومت کا نیا منصوبہ تیار

وفاقی حکومت نے ٹڈیوں سے بائیو کمپوسٹ کھاد بنانے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

وزرات نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ٹڈی دل سے کھاد بنانے کا منصوبہ منظوری کے مرحلےمیں ہے اورٹڈی دل کوبائیو کمپوسٹ کھاد میں تبدیل کیا جائے گا۔

وزرات نے بتایا کہ اس منصوبے سے مقامی لوگوں کو روزگار ملے گا، کھاد بنے گی اور ٹڈی دل پر کنٹرول بھی ہوسکے گا۔

اعلامیے کے مطابق مقامی افراد کی جمع کی ہوئی ٹڈیوں کو بائیو کمپوسٹ میں تبدیل کیا جائے گا، ٹڈیوں سے بنی کھاد میں 9 فیصد نائٹروجن اور 7 فیصد فاسفورس ہوگا، ٹڈی دل سے اعلیٰ نامیاتی کھاد بنے گی جسے زرعی شعبے میں استعمال کیا جائے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نامیاتی زرعی کھاد کے استعمال کے فروغ کے لیے مارکیٹنگ اور تقسیم کا طریقہ کاربھی بنایا جائے گا جب کہ پائلٹ پراجیکٹ کی ٹیسٹنگ چولستان اور تھر میں کی جائے گی۔

اعلامیے کے مطابق ٹڈیاں جمع کرنے کے تحت کمیونٹی کے لیے  بہاولپور، عمرکوٹ، لکی مروت، خاران ڈرائی لینڈ سینٹرآف بلوچستان، تربت، لسبیلا اور خضدار میں مراکز قائم کیے جائیں گے۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ٹڈیوں سے بنی کھاد سے فصلوں کی پیداواری صلاحیت 10 سے 15 فیصد بہتر ہوگی جب کہ کیمیائی کھادوں کے استعمال میں 25 فیصد تک کمی آئے گی۔

اعلامیے کے مطابق منصوبے کے پہلے سال ایک ارب روپے کی کھاد تیار کی جائے گی، ایک لاکھ ٹن ٹڈیوں میں سے 70،000 ٹن کھاد تیار کی جائے گی، اس پروجیکٹ کے تحت فی خاندان اوسطاً 6 ہزار روپے ماہانہ کما سکتا ہے۔

خیال رہے کہ ملک کے مختلف اضلاع میں ٹڈی دل نے فصلوں پر حملہ کرکے کسانوں کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے جب کہ این ڈی ایم اے کی جانب سے کئی ہیکٹر اراضی پر اسپرے کیا گیا تاہم ٹڈیوں کے حملے جاری ہیں۔

دوسری جانب امریکی جریدے بلوم برگ نے رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں ٹڈی دل کا حملہ کورونا وائرس سے بڑا معاشی خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔

مزید خبریں :