آج ثابت ہو رہا ہے کہ قوموں کا دار و مدار صرف اسلحے پر نہیں ہوتا، احسن اقبال

ایسا نہیں ہوسکتا کہ دفاع کا پہیہ ٹریکٹر کی طرح بڑا ہو جائے اور تعلیم ،صحت اورانسانی سیکیورٹی کا پہیہ چنگچی جتنا ہوجائے، احسن اقبال،فوٹو:فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال کا کہنا ہے کہ  ملک میں گورننس کا شدید بحران ہے، ہم نےمعیشت کو 5 سال میں سنبھالا، اِنہوں نے 2 سال میں فریکچر کردیا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے احسن اقبال نےکہا کہ حکومت کی کوئی سمت نہیں ہے، معیشت زبوں حال ہے اور معاشی چیلنج لاحق ہو چکے ہیں،معیشت کو فوری طور پر بحال کرنے کے لیے قومی لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ریاستوں کا دارومدار 3 ستونوں پر ہوتا ہے، مضبوط سیاسی ڈھانچہ، مضبوط معیشت اورمضبوط دفاع، ایسا نہیں ہوسکتا کہ دفاع کا پہیہ ٹریکٹر کی طرح بڑا ہو جائے اور تعلیم ،صحت اور انسانی تحفظ کا پہیہ چنگچی جتنا ہوجائے۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ 18ویں، 19ویں اور 20 ویں صدی میں سیکیورٹی کا تصور پیدا ہوا کہ اسلحے کے زور پر ریاستوں کو مضبوط کیاجاسکتا ہے، اس تصور کے بعد اسلحے کی اندھی دوڑ شروع ہوئی جس کے ذریعے اسلحےکے زور  پر بالا دستی کی کوشش کی جاتی رہی، آج اس مفروضے کی بنیادیں ٹوٹ چکی ہیں اور آج ثابت ہو رہا ہے کہ قوموں کا دار و مدار صرف اسلحے پر نہیں ہوتا بلکہ معاشی وانسانی سیکیورٹی اتنی ہی اہم ہے جتنا ان کے اسلحے کے ذخیرے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آج پوری دنیا اپنی ترجیحات طے کررہی ہے ، کس طرح سے اپنے لوگوں کو بہتر انسانی ومعاشی تحفظ دیا جاسکتا ہے، تعمیر اور تخریب میں بڑا فرق ہوتا ہے، تعمیر میں وقت لگتاہے  تخریب میں نہیں، نہیں معلوم کہ ملک کی معیشت کو بحال کرنے میں آنے والی حکومت کو کتنا وقت لگے گا،جس گھر کا سربراہ کہےکہ ہمارا دیوالیہ ہوگیاہےکہ تو کیا کوئی ملک سرمایہ کاری کرےگا؟ 

'حکومت نے قرضے لے کر کیا ترقیاتی کام کرائے؟ '

ان کا کہنا تھا کہ حکومت اخراجات پر قابو نہیں پاسکی اور نہ ہی ٹیکس کا ہدف نہیں پورا کرسکی، ہم نے 5 سال میں 10ارب کا قرضہ لیا،تو بجلی کے منصوبے لگائے، موٹر وے بنایااور ملک کے چپے چپے میں ترقی کےجال بچھائے، موجودہ حکومت نے قرضے لے کر کیا ترقیاتی کام کرائے؟تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ قرضے لے کر پورا کیا جارہا ہے۔

احتساب کے حوالے سے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک میں احتساب کا ادارہ ایک مذاق بن چکا ہے، اس کا مقصد صرف اپوزیشن کو ہراساں کرنا ہے، ملک میں اداروں کی بنیادیں ہل رہی ہیں،کیا آج کوئی سرمایہ کار ملک میں پیسہ لگانےکو تیار ہے؟ چھوٹے سےچھوٹا کاروبارکرنے والا پیشیاں بھگت رہا ہے،حکومت نے ہر بزنس مین کو چور کہہ دیا ہے۔

مزید خبریں :