حقیقی زندگی میں چینی فوج سے پٹنے والے بھارتی فوجی فلم میں بدلہ لیں گے

گزشتہ دنوں لداخ کی وادی گلوان میں سرحدی خلاف ورزی کرنے پر چینی فوج نے 20 بھارتی فوجیوں کو ہلاک اور 80 کے قریب اہلکاروں کو زخمی کردیا تھا— فوٹو:فائل 

بالی وڈ اداکار اجے دیوگن نے چین کے ساتھ لداخ کی گلوان وادی میں ہونے والی جھڑپ پر فلم بنانے کا اعلان کیا ہے۔

گزشتہ دنوں لداخ کی وادی گلوان میں سرحدی خلاف ورزی کرنے پر چینی فوج نے 20 بھارتی فوجیوں کو ہلاک اور 80 کے قریب اہلکاروں کو زخمی کردیا تھا جب کہ 3 افسران سمیت 10 اہلکاروں کو گرفتار بھی کیا تھا جنہیں بعدازاں رہا کردیا گیا۔

چینی فوج کے ہاتھوں ہزیمت اٹھانے کے بعد سے ہی بھارتی حکومت کو عوام اور اپوزیشن کی جانب سے سخت ردعمل کا سامنا ہے اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر تنقید بھی کی جارہی ہے۔

اب گلوان میں چینی فوج کے ہاتھوں ہزیمت کے باوجود بھارت کی فلم انڈسٹری میں ایک بار پھر پروپگنڈے پر مبنی فلم بنائی جائے گی۔

بھارتی فوجی حقیقی میدان میں تو چینی فوج کا کچھ نہ بگاڑ سکے لیکن اب اجے دیوگن کی جانب سے گلوان واقعے پر بنائی جانے والی فلم میں وہ ساتھیوں کی ہلاکت کا بدلہ لیتے دکھائی دیں گے۔

بھارتی اداکار اجے دیوگن نے گلوان واقعے پر فلم بنانے کا اعلان کیا ہے جس کے نام اور کاسٹ کا فی الحال اعلان نہیں کیا گیا جب کہ یہ فلم اجے دیوگن پروڈیوس کریں گے۔

خیال رہے کہ 2016 میں بھی بھارت نے لائن آف کنٹرول پر سرجیکل اسٹرائیک کا جھوٹا دعویٰ کیا تھا اور بالی وڈ نے اس جھوٹے دعوے پر بھی پروپیگنڈا فلم بنادی تھی۔

بھارتی فلم انڈسٹری میں ماضی میں بھی سرحدی تنازعات دیگر متنازع معاملات پر پروپیگنڈا فلمیں بنائی جاتی رہیں ہیں جن میں تاریخ کو مسخ کرکے دکھایا جاتا ہے۔

ان فلموں میں بارڈر، سرفروش، پروجیکٹ غازی، اڑی سرجیکل اسٹرائیک،  راضی وغیرہ شامل ہیں۔

مزید خبریں :