پاکستان
Time 05 جولائی ، 2020

پی ٹی ڈی سی میں بہتری کیلئے کابینہ نے کارروائی کا فیصلہ کیا تھا: زلفی بخاری

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز زلفی بخاری نے کہا ہے کہ پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) میں بہتری کے لیے 2019 میں کابینہ نے کارروائی کا فیصلہ کیا تھا۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ گذشتہ برسوں میں پی ٹی ڈی سی سے 70 کروڑ کا نقصان ہوا، ماضی میں جس نے بھی چارج سنبھالا، اس نے سیاسی بھرتیاں کیں، نوازشریف نے اپنے دورحکومت میں پیپلزپارٹی کے907 سیاسی بھرتیوں کے لوگ نکالے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کوغلط فہمی ہے کہ کورونا کی وجہ سے پی ٹی ڈی سی ملازمین کو فارغ کیا گیا بلکہ 2019 میں کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ پی ٹی ڈی سی کی بہتری کے لیے کارروائی کرنی ہے، پی ٹی ڈی سی کے 360 ملازمین کو فارغ کیا گیا۔

ان کاکہنا ہے کہ ہم 400 ملازمین کے پیچھے ہزاروں لوگوں کا روزگار داؤ پر نہیں لگا سکتے، پی ٹی ڈی سی بند نہیں ہوا بلکہ اس میں اصلاحات کر رہے ہیں جس سے ایک سال میں فائدہ نظر آئے گا۔

معاون خصوصی نے ایک بار پھر پی ٹی ڈی سی کے ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک پیکج دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ کئی لوگوں کو گولڈن ہینڈ شیک کا پیکج دیا تھا جو انہوں نے مسترد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی ڈی سی کے ملازمین کو دوبارہ زبردست گولڈن ہینڈ شیک کی آفر کرتا ہوں جس میں 6 ماہ کا ہاؤس الاؤنس اور90 مہینوں کی تنخواہ سمیت دیگرمراعات پرشامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ٹورازم بورڈ کی سربراہی میں پی ٹی ڈی سی کام کرے گا، 2 سال میں 46 تھری اور فور اسٹار ہوٹلز آجائیں گے اور دنیا بھر میں سیاحت کرنے والے نوجوانوں کو اس سیکٹر میں ہائیر کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) نے آپریشنز بند کرنے اور ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

پی ٹی ڈی سی نے اپنا شمالی آپریشن بند کرنے اور ملازمین کو فارغ کرنے کانوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

مزید خبریں :