دنیا
Time 14 جولائی ، 2020

ایران نے بھارت کو چاہ بہار ریل منصوبے سے الگ کر دیا

ایران نے بھارت کو چاہ بہار ریل پراجیکٹ سے الگ کرکے اپنے طور پر ریل لائن کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارت اور ایران کے درمیان 4 سال قبل یہ معاہدہ اس وقت طے پایا تھا جب بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے تہران کا دورہ کیا تھا اور اس پر نریندر مودی کے علاوہ ایرانی صدر حسن روہانی اور افغانستان کے صدر  اشرف غنی نے بھی دستخط کیے تھے۔

 اس معاہدے کے تحت افغانستان کی سرحد کے ساتھ چاہ بہار سے زاہدان تک ریلوے لائن کی تعمیر ہونی ہے تاہم اب تک نہ تو اس منصوبے کا آغاز کر سکا اور نہ ہی اس کے لیے فنڈز جاری کر سکا۔

بھارتی اخبار دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق ایران نے پراجیکٹ شروع کرنے اور فنڈنگ میں تاخیر کرنے پر بھارت کو اس پراجیکٹ سے الگ کر دیا ہے۔

ایرانی حکام کے مطابق پورا پراجیکٹ مارچ 2022ء تک مکمل ہوگا اور ایران اس ریلوے لائن کو بھارت کے بغیر مکمل کرے گا۔

دی ہندو کے مطابق یہ فیصلہ ایران نے ایسے وقت کیا جب چین نے ایران کے ساتھ 400 ارب ڈالر کی 25 سالہ اسٹریٹجک شراکت داری کا معاہدہ کیا ہے۔

دی ہندو لکھتا ہے کہ اس معاہدے سے بھارت کے ایران میں منصوبوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

مزید خبریں :