فلم ’زندگی تماشا‘ کو اسکریننگ کی اجازت مل گئی

پاکستان کے مقبول ہدایت کار اور اداکار سرمد کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا‘ کو متعدد پابندیوں کے باجود  آخر کار اسکریننگ کی اجازت مل گئی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے ٹوئٹر پر تصدیق کی کہ کمیٹی فلم ’زندگی تماشا‘ کی اسکریننگ سے متعلق سینسر بورڈ کے فیصلے سے متفق ہے۔

انہوں نے ٹوئٹر پوسٹ میں لکھا کہ ہمیں اس میں کچھ غلط نہیں ملا اس لیے سینسربورڈ کو اجازت ہے کہ وہ کورونا صورتحال میں بہتری کے بعد فلم کو ریلیز کر دے۔

یاد رہے کہ فلم ’زندگی تماشا‘ رواں برس 24 جنوری کو ریلیز کی جانی تھی لیکن فلم کی ریلیز تینوں سینسر بورڈز سے منظوری کے باوجود بھی روک دی گئی تھی۔

دوسری جانب پنجاب حکومت نے فلم کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی قائم کی تھی جسے اس کا تنقیدی جائزہ لینے کے لیے 3 فروری کی تاریخ دی گئی تھی لیکن کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا تھا۔

سرمد سلطان کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا‘ کا جائزہ لینے کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا جس پر اسلامی نظریا تی کونسل کا کہنا تھا کہ فلموں کے بارے میں رائے دینا ہمارا کام نہیں ہے۔

علاوہ ازیں ہدایت کار سرمد کھوسٹ نے فلم کی نمائش روکنے کے لیے دھمکیاں ملنے کا انکشاف کیا تھا جس کے بعد انہوں نے حکومت سے مدد کی اپیل بھی کی تھی۔

سرمد کھوسٹ نے پاکستانی عوام کے نام خط میں کہا تھا کہ اس فلم کی کہانی صرف ایک اچھے مسلمان کی ہے، میں نے اس میں کسی فرقے اور پارٹی نام نہیں لیا بلکہ یہ فلم ایک اچھے مولوی کے حوالے سے ہے۔

مزید خبریں :