دنیا
Time 04 اگست ، 2020

صدارتی انتخاب تک افغانستان میں 4 ہزار امریکی فوجی رہ جائیں گے: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ رواں سال امریکی صدارتی انتخاب تک افغانستان میں 4 یا 5 ہزار تک امریکی فوجی رہ جائیں گے۔

سوشل میڈیا ویب سائٹ پر انٹرویو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جلد ہی افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد 8 ہزارتک لے آئیں گے اور پھر صدارتی انتخاب تک یہ تعداد 4 یا 5 ہزارتک رہ جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ نہیں بتاسکتا کب لیکن ہم بڑی حد تک افغانستان سے باہرآجائیں گے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے شام سے داعش کو نکالا، دہشت گردوں کو گرفتار اور ہلاک کیا لیکن ہمیں کبھی بھی مشرق وسطیٰ میں نہیں جانا چاہیے تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جانا امریکا کی تاریخ کی واحد بڑی غلطی ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس 29 فروری کو افغان طالبان اور امریکا کے درمیان 18 سالہ طویل جنگ کے خاتمے کے لیے تاریخی امن معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔

امن معاہدے کے مطابق معاہدے کا اطلاق فوری طور پر ہوگا، 14 ماہ میں تمام امریکی اور نیٹو افواج کا افغانستان سے انخلاء ہوگا، ابتدائی 135 روز میں امریکا افغانستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد 8600 تک کم کرے گا اور اس کے ساتھ ساتھ اتحادی افواج کی تعداد بھی اسی تناسب سے کم کی جائے گی۔

معاہدے کے تحت قیدیوں کا تبادلہ بھی کیا جائے گا۔ 10 مارچ 2020 تک طالبان کے 5 ہزار قیدی اور افغان سیکیورٹی فورسز کے ایک ہزار اہلکاروں کو رہا کیا جائے گا اور اس کے فوراً بعد افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات شروع ہوں گے۔

معاہدے کے مطابق امریکا طالبان پر عائد پابندیاں ختم کرے گا اور اقوام متحدہ کی جانب سے طالبان رہنماؤں پر عائد پابندیاں ختم کرنے پر زور دے گا۔

معاہدے کے تحت افغان طالبان اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ افغان سرزمین امریکا اور اس کے اتحادیوں کیخلاف استعمال نہ ہو۔

مزید خبریں :