'حکومت نے مودی کو ایک منٹ کی خاموشی اور سرینگر ہائی وے نام رکھ کر جواب دیا'

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر مودی کے قبضے کو ایک سال ہوگیا، پاکستان نے کیا جواب دیا؟ 

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر مودی کو ایک منٹ کی خاموشی اور کشمیر ہائی وے کا نام سری نگر ہائی وے رکھ کر جواب دیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھا کہ آج کشمیر سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور ہوئی لیکن وزیر اعظم پارلیمنٹ میں موجود نہیں،کشمیر کے معاملے پر اس حکومت کے کردار سے نہ صرف آزاد اور مقبوضہ جموں و کشمیر بلکہ پاکستان کے عوام بھی مطمئن نہیں ہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پلوامہ کے بعد وزیراعظم نے کہا جنگ نہیں ہوسکتی، جنگ کیوں نہیں ہوسکتی،کشمیر مؤقف پر مستقل مزاجی ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھاکہ آپ کہتے ہیں بھارت سے بات نہیں ہوسکتی، آپ نے کشمیر ڈے پر بھارت کو تجارت میں رسائی کیوں دی، ہم نے ماضی میں دیکھا کہ کیسے ایک آمر نے پیسوں کے لیے پاکستانیوں کو بیچا،ہم نے اپنے پاکستانیوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کہتے ہیں ہم کشمیر کے سفیر ہیں اصل میں یہ حکومت کلبھوشن کی وکیل ہے،آپ اپنا رویہ درست کریں ورنہ ہم زیادہ کھو جائیں گے،کشمیر کا فیصلہ دلی یا اسلام آباد نے نہیں کشمیریوں نے کرنا ہے۔

مزید خبریں :