سپریم کورٹ کو اپنے اقدامات کے بارے میں صحیح طرح نہیں بتا سکے: وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم شاید سپریم کورٹ کو اپنے اقدامات کے حوالے سے صحیح طرح نہیں بتا سکے۔

مزار قائد پر حاضری دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آج پوری قوم جشن آزادی منا رہی ہے، ظلم اور کورونا کی وجہ سے کشمیری آزادی کی تقریب سادگی سے منا رہے ہیں۔

کورونا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ نےکورونا سے متعلق پورے ملک کی رہنمائی کی ہے، سندھ میں ٹیسٹنگ پورے پاکستان میں سب سے زیادہ ہیں، لیکن کورونا ابھی ختم نہیں ہوا، ہمیں احتیاط کرنی ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم شاید سپریم کورٹ کو اپنے اقدامات کے بارے میں صحیح بات بتا نہیں سکے، 2009 میں 125 ملی میٹر بارش ہوئی تو شارع فیصل پر 3 دن پانی تھا، اس مرتبہ بارش کا پانی 4 گھنٹے بھی نہیں رُکا۔

انہوں نے کہا کہ ضلع وسطی میں ویسٹ مینجمنٹ کام نہیں کر رہا، ضلع وسطی میں ڈی ایم سی خود صفائی کرتی ہے۔

کراچی کے نالوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم 38 نالوں کا سروے کر کے صفائی کر رہے ہیں، نالے صاف ہو جائیں گے تو مسائل حل ہوں گے۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد گزشتہ کئی روز سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی کے مسائل کے حوالے سے مقدمات کی سماعت کر رہے ہیں۔

مختلف کیسز کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے حکومت سندھ کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود ہی نہیں ہے۔

مزید خبریں :