امریکا کا ہواوے کے بعد ایک اور بڑی چینی کمپنی پر پابندی لگانے پر غور

— رائٹرز فوٹو

واشنگٹن: امریکا نے ہواوے پر سنگین پابندیوں کے بعد ایک اور بڑی چینی کمپنی پر پابندی لگانے پر غور شروع کر دیا ہے۔

امریکا اور چین کی کاروباری چپقلش کی وجہ سے پہلے ہی ہواوے، ٹک ٹاک سمیت کئی چینی کمپنیاں اس وقت امریکی ریڈار پر ہیں۔

امریکا نے دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سے ایک ہواوے پر بھی امریکی ٹیکنالوجی مصنوعات مثلاً گوگل میوزک اور دیگر اسمارٹ فون سروسز تک رسائی روک دی تھی۔

اب امریکی محکمہ دفاع نے تصدیق کی ہے کہ اداروں کی جانب سے چین کی سب سے بڑی چپ کمپنی سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ انٹرنیشنل کارپ (ایس ایم آئی سی) کو بلیک لسٹ میں شامل کرکے امریکی کمپنیوں کے ساتھ تجارت پر پابندی مشاورت کی جارہی ہے۔

اگر پابندی کا نفاذ ہوتا ہے تو ایس ایم آئی سی کو شدید دھچکا لگے گا کیونکہ وہ چپس کی تیاری اور آزمائش کے لیے امریکی آلات سے محروم ہوجائے گی۔ 

رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایسے خدشات پائے جاتے ہیں کہ ایس ایم آئی سی ممکنہ طور پر چین کے دفاعی اسٹرکچر میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔

مزید خبریں :