دنیا
Time 21 ستمبر ، 2020

امریکی عدالت نے حکومت کو چینی ایپلیکیشن پر پابندی لگانے سے روک دیا

فائل فوٹو

امریکی عدالت نے حکومت کو چینی ایپلیکیشن وی چیٹ پر پابندی عائد کرنے سے روک دیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق وی چیٹ کے صارف امریکی شہری نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایپلیکیشن پر پابندی کے حکم کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

برطانوی میڈیا کا بتانا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے وی چیٹ کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے جس کے بعد امریکی محکمہ تجارت نے چینی ایپلیکیشن پر اتوار کے روز پابندی کا اعلان کیا اور اسے فوری طور پربند کیا جارہا ہے۔

اس حوالے سے امریکی مجسٹریٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ چینی میسیجنگ اور پیمنٹ ایپلیکیشن وی چیٹ پر پابندی امریکی حکومت کی آزادی اظہار سے متعلق پہلی ترمیم پر سنجیدہ سوالات اٹھاتی ہے۔

امریکی محکمہ تجارت نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ عدالت کی جانب سے صدر کے ایگزیکٹو حکم کو روکنا نہ صرف صدر کی انتظامیہ میں مایوسی کو جنم دے گا بلکہ امریکی صدر کے قومی سلامتی کے معاملات کو بہتر طریقے سے حل کرنے کے عزم کو بھی بے اثر کرے گا۔

امریکی حکومت کا مؤقف ہے کہ چینی ایپلیکیشن وی چیٹ امریکی شہریوں کا ڈیٹا چینی حکومت کو فراہم کرسکتی ہے۔

امریکی محکمہ تجارت کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ایپلیکیشن کو بلاک کرنے کا فیصلہ چین کی جانب سے امریکی شہریوں کے ڈیٹا اکٹھا کرنے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

دوسری جانب وی چیٹ اور چینی حکومت نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس دعوے کی سختی سے نفی کی ہے اور امریکی حکومت کے فیصلے کو بدقسمتی قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے چینی لِپ سنکنگ ایپ ٹِک ٹاک پر بھی پابندی عائد کردی ہے تاہم ٹِک ٹاک نے بھی امریکی صدر کے اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کردیا ہے۔


مزید خبریں :