دنیا
Time 25 ستمبر ، 2020

ہائیڈروجن گیس سے چلنے والے دنیا کے پہلے طیارے نے اڑان بھر لی

برطانیہ میں ہائیڈروجن گیس سے چلنے والے دنیا کے پہلے طیارے نے کامیاب آزمائشی پرواز کی ہے۔

برطانوی کمپنی ’زیرو ایویا‘ کے تیار کردہ ہائیڈرو فیول جہاز نے کرین فیلڈ یونیورسٹی ائیر پورٹ سے اڑان بھری اور 8 منٹ میں بیڈفورڈشائر ائیرفیلڈ کے دو چکر لگانے کے بعد کامیابی سے لینڈ کرگیا۔

بظاہر عام سا دکھنے والا یہ جہاز اپنے اندر روایتی پیٹرول پاور انجن کے بجائے ایک جدید اور منفرد ایجاد ہائیڈروجن الیکٹرک پاور سموئے ہوئے ہے۔

ہائیڈروجن الیکٹرک پاور سسٹم ہائیڈروجن کو بجلی میں بدل کر جہاز کو اڑانے کی طاقت فراہم کرتا ہے اور اس کے چلنے سے صرف پانی اور حرارت کا اخراج ہوتا ہے، اس لیے یہ ماحول دوست شہری ہوا بازی کی طرف بھی ایک کامیاب قدم ہے۔

آزمائشی پرواز کے لیے جہاز میں تقریباً دو کلو ہائیڈروجن گیس بھری گئی تھی جس کی مدد سے جہاز نے ایک ہزار فٹ تک بلندی پر جا کر تقریباً 185 کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا۔

اس جہاز میں صرف 6 سیٹوں کی گنجائش ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ اگرہائیڈروجن الیکٹرک پاور سسٹم کے حامل جہاز کا سائز بوئنگ 737  کے برابر ہو تو اس میں اتنی ہائیڈروجن گیس بھری جاسکے گی جو چار ہزار میل کا سفر طے کرنے کے لیے کافی ہوگی۔

اس منصوبے کے لیے فنڈنگ برطانوی حکومت اور ایوی ایشن ٹیکنالوجی کمپنی زیرو ایویا نے مشترکہ طور پر فراہم کی تھی جب کہ اس تصور کو عملی شکل تک پہنچانے میں ماہرین کو ڈھائی سال لگے ہیں۔

مزید خبریں :