دنیا
Time 01 اکتوبر ، 2020

زیادتی کا شکار لڑکی کے لواحقین سے ملنے جانیوالے راہول گاندھی گرفتار

بھارت کی ریاست اترپردیش میں پولیس نے کانگریس رہنما راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا۔

بھارتی میڈیاکے مطابق کانگریس رہنما راہول گاندھی اپنی بہن پریانکاگاندھی کے ہمراہ  بھارتی ریاست اترپردیش کے علاقے ہتراس جارہے تھے جہاں انہوں نےگذشتہ دنوں جنسی زیادتی کے بعد انتقال کرجانے والی اچھوت لڑکی  کے اہلخانہ سے ملاقات کرنا تھی۔

رپورٹ کے مطابق پولیس نے پہلے اپوزیشن رہنما راہول اور  پریانکا گاندھی کی گاڑیوں کو روکا جس پر انہوں نے پیدل مارچ شروع  کردیا تاہم پولیس نے انہیں آگے بڑھنے سے روکنے لیے لاٹھی چارج شروع کردیا، اس دوران  راہول گاندھی کو  بھی دھکے دیے گئے اور ان پر تشدد کیا گیا۔

ریاستی حکام کا کہنا ہے کہ ہتراس میں دفعہ 144 کے نفاذ کی وجہ سے 4 سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی ہے جس کی خلاف ورزی پر کارروائی کی گئی۔

اس حوالے سے کانگریس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے بیشتر ممبران اسمبلی عصمت دری کے معاملات میں ملوث اور عصمت دری کرنے والوں کو پناہ دینے والی بی جے پی نہ تو ملک کی بیٹیوں کو انصاف فراہم کرسکتی ہے اور نہ ہی ایسے مجرموں کو روک سکتی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پریانکا گاندھی کا کہنا تھا کہ بی جے پی والے ہر معاملے پر ہندومت کی بات کرتے ہیں لیکن ایک باپ کو اپنی بیٹی کی آخری رسومات بھی ادا نہیں کرنے دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک مغرور حکومت معصوم لڑکیوں کی لاشوں پر اپنی طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہے اور  نا انصافی کو روکنے کے بجائے خود ہی ناانصافی کررہی ہے۔

خیال رہے کہ  یہ واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع ہتراس میں 14ستمبرکو پیش آیا تھا جہاں اونچی ذات سے تعلق رکھنے والے 4 ہندو نوجوانوں نے ایک 19 سالہ دلت لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا ، بعدازاں 29 ستمبر کو یہ متاثرہ لڑکی  نئی دہلی کے اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

دلت لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے بعد اس کی موت سے بھارت میں غم وغصے کی لہر دوڑگئی ہے اور شہری مودی سرکار سے جلد از جلد لواحقین کو انصاف فراہم کرنےکا مطالبہ کررہے ہیں۔

مزید خبریں :